ممبئی۔21 مئی (سیاست ڈاٹ کام) آئی پی ایل کا رواں ٹورنمنٹ اپنے آخری مرحلے پر پہنچ گیا ہے اور کل یہاں دو مرتبہ کی چیمپئن چینائی سوپر کنگس اور گروپ میچوں میں اپنی آل راؤنڈر کارکردگی کی بدولت سرفہرست سن رائز حیدرآباد فائنل میں راست رسائی کے لئے ٹورنمنٹ کے پہلے کوالیفائر میں آمنے سامنے ہوں گے ۔حیدرآباد کی ٹیم نے گروپ مرحلہ میں14 میچوں میں نو میچ جیتے اور پانچ ہارے اور وہ 18 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے جبکہ چینائی کی ٹیم بھی ایک جیسے پوائنٹس کے باوجود تھوڑے سے نیٹ رن کے فرق سے پچھڑ کر دوسرے مقام پر رہی ہے ۔ حالانکہ ٹورنمنٹ کی سب سے کامیاب ٹیموں میں شمار کی جانے والی مہیندر سنگھ دھونی کی چینائی کی کوشش رہے گی کہ وہ اسی میچ میں کامیابی کے ساتھ فائنل میں جگہ بنالے ۔چینائی نے گزشتہ آخری تین مقابلوں میں حیدرآباد کو 8 وکٹ ، دہلی ڈیئر ڈیولس کو 34 رن اور کنگس الیون پنجاب کو پانچ وکٹ سے شکست دی۔ وہیں حیدر آباد کی ٹیم بھی کوشش کرے گی کہ وہ چینائی سے گزشتہ شکست کابدلے لینے کے ساتھ فائنل میں سیدھے داخل ہوجائے ۔ حیدرآباد کو آخری تین میچوں میں چینائی سے آٹھ وکٹ، رائل چیلنجرز بنگلور سے 14 رنز اور کولکتہ نائٹ رائڈرس سے پانچ وکٹ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اور ٹیم پر نفسیاتی دباؤ بھی ضرور ہو گا ۔ردھم کھو چکی حیدرآباد یا اچھی فارم میں کھیل رہی چینائی میں کوئی میچ ہارتا بھی ہے تو ٹاپ دو میں رہنے کا انہیں فائدہ ملے گا اور ہارنے والی ٹیم کو دوسرے کوالیفائنگ میں ایلی منیٹر کی فاتح ٹیم سے کھیل کر فائنل میں جگہ بنانے کا آخری موقع ہوگا۔لیکن دونوں ہی ٹیموں کی کوشش وانکھیڑے میں فائنل کا ٹکٹ حاصل کرنے کی رہے گی۔آئی پی ایل میں بدعنوانی کے الزامات کی وجہ سے دو سال معطلی کا سامنا کر چکی ماہی کی ٹیم اس مرتبہ تیسرے خطاب کے ساتھ اپنی پچھلی تلخ یادوں کو بھلانے کے لیے کھیل رہی ہے ۔ٹورنمنٹ میں گزشتہ ریکارڈ کو دیکھیں تو وہ یقینا سب سے زیادہ کامیاب ٹیموں میں ہے ۔دھونی کی کپتانی اور آئی پی ایل کے سب سے زیادہ کامیاب رنز بنانے والے سریش رینا، کیریبین کھلاڑی ڈوائن براوو، رویندر جڈیجہ کی طرح کچھ پرانے چہروں والی چینائی آئی پی ایل کے اپنے نو برسوں میں چھ مرتبہ فائنل میں پہنچی ہے ۔سال 2016 اور 2017 میں آئی پی ایل ٹورنمنٹ سے معطلی کی وجہ سے باہر رہی چینائی کی ٹیم سال 2008، 2012، 2013 اور2015 میں رنر اپ رہی ہے جبکہ سال 2010 اور2011 میں مسلسل دو مرتبہ چمپئن بنی تھی۔اگر وہ حیدرآباد کو شکست دے کر فائنل میں پہنچتی ہے تو یہ اس کا ساتواں فائنل ہو گا ۔سن رائیزرس کی ٹیم دوسری طرف چینائی کے مقابلے زیادہ نئی ہے اور سال 2013 میں اس نے ٹورنمنٹ میں اپنا پہلا ایڈیشنکھیلا اور اپنے چھ سال کے ٹورنمنٹ کی تاریخ میں اس کا سفر بھی کافی کامیاب رہا اور پہلے ہی سیزن میں وہ پلے آف میں پہنچی۔اس کے بعد وہ سال 2016، 2017 اور 2018 میں اس سال بھی پلے آف میں پہنچی ہے جبکہ 2016 میں وہ چمپئن بھی بنی ہے ۔حیدرآباد اور چینائی کی ٹیموں کے گزشتہ ریکارڈ سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ دونوں ٹیموں کے درمیان مقابلہ کافی دلچسپ ہوگاکیونکہ دونوں ہی مضبوط اور کامیاب ٹیموں میں شامل ہیں اور ان کے پاس کمال کے بیٹسمینس اور بولرس ہیں۔اگرچہ گروپ مرحلے کے آخری مقابلوں میں جیت کی پٹری سے اترنے کے بعد حیدرآباد کے کھلاڑیوں کو مضبوط حوصلے کے ساتھ اترنا ہوگا۔