پولیس پر حالت نشہ کا الزام ، ملزمین کی گرفتاری کے دوران مزاحمت ، علاقہ میں سنسنی
حیدرآباد ۔ /26 فبروری (سیاست نیوز) مادنا پیٹ میں کل رات اس وقت سنسنی پھیل گئی جب مشیرآباد پولیس اسٹیشن سے وابستہ دو کانسٹبلس غیرضمانتی وارنٹ کی تکمیل کیلئے ملزم کے مکان کو پہونچنے پر وہاں پر مقامی عوام نے ہنگامہ آرائی کی ۔ بتایا جاتا ہے کہ تلک راج اور شیوا پرساد جو مشیرآباد پولیس اسٹیشن کے کانسٹبل ہیں مادنا پیٹ کے جی انیل کمار جو 2004 ء میں درج کئے گئے مارپیٹ کے ایک کیس میں ملزم ہے ۔ اس کیس میں چارج شیٹ داخل کرنے کے باوجود ملزم کورٹ میں حاضری دینے سے گریز کررہا تھا جس کے سبب عدالت نے اس کے خلاف غیرضمانتی وارنٹ جاری کیا تھا جس کی تکمیل کیلئے کل رات کانسٹبلس ملزم کے مکان واقع اپر بستی چھاؤنی ناد علی بیگ مادنا پیٹ پہونچے تھے ۔ بتایا جاتا ہے کہ ملزم کو گرفتار کرنے کے دوران اس کے بھائی اجئے نے مقامی عوام کی مدد سے علاقے میں ہنگامہ آرائی کی اور اپنے بھائی انیل کو وہاں سے فرار ہونے میں مدد کی ۔ اس سلسلے میں انیل کے والدین اوم پرکاش اور کلاوتی نے پولیس کی کارروائی پر اعتراض کیا لیکن اجئے نے اس معاملے کو طول دیتے ہوئے ہنگامہ آرائی کی اور پولیس کی کارروائی میں مداخلت کی ۔ ڈپٹی کمشنر پولیس ساؤتھ زون کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں بتایا گیا ہے کہ وارنٹ ڈیوٹی کے کانسٹبلس حالت نشہ میں نہیں تھے اور ان کا دواخانہ عثمانیہ میں طبی معائنہ کروایا گیا ہے اور کانسٹبلس نے کسی کو ہتھکڑی نہیں پہنائی اور ملزم کے والدین کو بھی زدوکوب نہیں کیا ۔ کانسٹبلس اپنی ڈیوٹی انجام دے رہے تھے جس میں اجئے نے خلل پیدا کیا اور مقامی عناصر کی مدد سے علاقے میں افواہ پھیلادی ۔ اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس سنتوش نگر محمد اشفاق اس معاملے کی تحقیقات کررہے ہیں اور عنقریب اس سلسلے میں کمشنر پولیس کو ایک رپورٹ پیش کریں گے ۔