غزہ پر بمباری جاری‘20جاںبحق

یروشلم میں فلسطینی نے ٹریکٹر کو بس میں گھسا دیا،ایک اسرائیلی ہلاک
غزہ / یروشلم 4 اگست (سیاست ڈاٹ کام)اسرائیل نے آج سات گھنٹوں کیلئے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا اعلان کیا اوراس مدت کے دوران پھرمدت ختم ہوتے ہی بمباری جاری رکھی جس میں20فلسطینی جاںبحق ہوگئے۔ 28 دن سے جاری لڑائی میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 1900 کے قریب پہنچ گئی ہے۔ اسرائیل نے آج صبح غزہ پر فضائی حملے کئے جس میں 20افراد بشمول ایک اسلامی جہاد کمانڈر جاں بحق ہوگئے اور فلسطینی مہلوکین کی تعداد 1820 ہوگئی ہے۔ یروشلم میں ایک فلسطینی نے ارتھ موورٹریکٹر کو بس میں گھسا دیا جس کے نتیجہ میں ایک اسرائیلی ہلاک اور پانچ زخمی ہوگئے ۔ پولیس نے اس ڈرائیور کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔ بعدازاں ایک بس اسٹاپ کے قریب ایک اسرائیلی سپاہی کو گولی مار دی گئی جس میں وہ شدید زخمی ہوگیا ۔ یہ بس اسٹاپ اس مقام کے قریب واقع ہے جہاں ڈرائیور نے اپنی گاڑی بس میں گھسا دی تھی ۔ پولیس نے اس علاقہ میں تلاشی مہم جاری رکھی ہے جبکہ حملہ آور مفرور بتایاگیا ہے۔ پولیس نے دعوی کیا کہ بس پر کیا گیا حملہ ایک دہشت گرد حملہ تھا اور ارتھ موور کا ڈرائیور ایک فلسطینی تھا۔ غزہ میںعہدیداروں نے اسرائیل پر یکطرفہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا کہ اور کہا کہ جیسے ہی جنگ بندی شروع ہوئی اسرائیل نے غزہ سٹی میں مکانات کو نشانہ بنانا شروع کیا جس کے نتیجہ میں ایک کمسن لڑکی جاں بحق ہوگئی جبکہ دیگر کئی فلسطینی شہری زخمی ہوگئے ۔ فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرا نے بتایا کہ الشاطی کیمپ پر کئے گئے فضائی حملے میں ایک مکان کو نشانہ بنایا گیا جہاں 8 سالہ لڑکی جاں بحق ہوگئی اور 30 افراد زخمی ہوگئے ۔فلسطینی میڈیا کے مطابق ایک گھنٹہ سے بھی وقت میں وسطی غزہ میں واقع النصیرات کیمپ کو نشانہ بنایا گیا اور یہاں بھی کئی لوگ زخمی ہوگئے ۔ اسرائیل نے یکطرفہ طور پر آج غزہ میں ماسوائے رفح سٹی انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔ رفح میں آج بھی جھڑپیں جاری رہی اور یہاں اسرائیلی فوج موجود ہیں۔