نارائن پیٹ۔ 28 جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) خدا اسی کی مدد کرتا ہے جو خود اپنی مدد کرنا چاہتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار محترمہ شیخ یاسمین باشاہ آر ڈی او نارائن پیٹ نے شعبہ خدمت خلق جماعت اسلامی نارائن پیٹ کی جانب سے غریب خاندانوں میں بلانکٹس کی تقسیم کے موقع پر منعقدہ پروگرام کو مخاطب کرتے ہوئے کیا۔ اس جلسہ کی صدارت جناب ایم این بیگ زاہد، سکریٹری شعبہ خدمت خلق جماعت اسلامی حلقہ آندھرا پردیش اڈیشہ نے کی۔ محترمہ شیخ یاسمین باشاہ نے مزید کہا کہ مسلمان حکومت اور دوسروں پر انحصار کرنا چھوڑ دیں۔ اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے انہیں تعلیم یافتہ بنائیں۔ بچوں کی تعلیم و تربیت میں والدین کا بہت بڑا رول ہوتا ہے۔ لڑکوں کے ساتھ لڑکیوں کو بھی اعلیٰ تعلیم دلوائیں۔ جناب ایم این بیگ زاہد، سکریٹری شعبہ خدمت خلق نے نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی سوال کرے کہ اسلام کیا ہے اور کیا چاہتا ہے تو اس کا مختصر جواب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی عبادت اور اس کے بندوں کی خدمت۔ اللہ تعالیٰ نے اس فرد کو بہترین قرار دیا ہے جو اس کے بندوں کی خدمت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رسول اللہؐ کا اسوہ ہمارے لئے بہترین نمونہ ہے۔
آپؐ رات میں اللہ تعالیٰ کی عبادت فرماتے اور دن میں اس کے بندوں کی خدمت کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ چار چیزوں کی بڑی اہمیت ہے۔ علم، صحت، معیشت اور تحفظ، یہ چیزیں کسی آدمی کو فراہم ہوں تو وہ خوب پھلے پھولے گا۔ انہوں نے کہا کہ فرد اور خاندان کی تعلیم و ترقی کے لئے عورت کے کام کی بڑی اہمیت ہے۔ بڑے لوگوں کی تعلیم و تربیت میں ان کی ماؤں کا بڑا دخل ہے۔ ایک عورت تعلیم یافتہ اور نیک ہوگی تو پورا خاندان تعلیم یافتہ اور نیک بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسلمان علم اور عمل کے میدان میں آگے بڑھیں تو سچر کمیٹی رپورٹ قصۂ پارینہ بن جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ خدا اس قوم کی حالت ہرگز نہیں بدلتا جو اپنے آپ کی حالت بدلنا نہیں چاہتی۔ اس پروگرام میں 100 سے زائد غریب اور مستحق خواتین و افراد میں بلانکٹ تقسیم کئے گئے۔ جلسہ کا آغاز جناب انور پاشاہ صدر ایس آئی او نارائن پیٹ یونٹ کی تلاوت سے ہوا۔ افتتاحی کلمات جناب احمد خاں یوسف زئی امیر مقامی نے پیش کئے۔ اس جلسہ میں ناظم ضلع جماعت اسلامی محبوب نگر جناب عثمان عبید اللہ مجاہد صدیقی، جناب غلام محی الدین چاند، جناب منیر احمد فاروقی، جناب خلیل احمد تاج، جناب ظہیرالدین، جناب محمود فاروقی، جناب اقبال درود، جناب فخرالدین، جناب محمد ابراہیم، جناب سرفراز حسین انصاری، جناب یونس، شیخ فرید نے شرکت کی۔ جناب ظہیر صوفی نے کارروائی چلائی۔