الٰہ آباد : ہندو پریشد کے قومی صدر ڈاکٹر پروین توگڑیا نے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے سلسلہ میں آج الٰہ آباد پریس کلب میں اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کو جم کر نشانہ بنایا او رکہا کہ جب قانون پاس کروا کر ایودھیا میں رام مندر تعمیر کروانا تھا تو کارسیوکوں پر گولیاں کیوں چلوائیں تھیں ؟اس کے کون ذمہ دار ہیں اور اب کیا کارروائی کی جائے گی ؟
انہوں نے مودی پر سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ملک کے عوام کا اعتماد مودی او ربی جے پی پر سے اٹھ گیا ہے اور عوام سمجھ گئے ہیں کہ ہمارا پی ایم تو صرف جملہ باز اور بیان بہادر ہے ۔اس کے بس نہ تو روزگا ر ہے نہ تو وہ ملک کو سنبھال پارہے ہیں ۔
بلکہ وہ جھوٹ بول کر ملک کے سواکروڑ لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ سنگھ پریوار او ربی جے پی کے وزارء سے مل کر کئی مرتبہ مندر بنوانے اور وعدے پورے کرنے کی اپیل کی گئی تھی لیکن کچھ حاصل نہیں ہوا ۔
انہوں نے کہا کہ ا س مرتبہ پارلیمانی انتخابات میں بی جے پی کو شدید نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے ۔توگڑیا نے کہا کہ بی جے پی او رآر ایس ایس او ر ان کی ذیلی تنظیمیں جس طرح رام مندر کی تعمیر کو ٹالتی جارہی ہیں اس کا خمیازہ انہیں بھگتنا پڑے گا ۔انھوں نے انتباہ دیا ہے کہ چار ماہ میں پارلیمنٹ میں قانون
بناکر مندر کی تعمیر شروع نہیں کی گئی تو انٹر نیشنل ہندو پریشد ایودھیا پہنچ جائے گی اس دوران مسائل پیدا ہوں گے تو اس کی ذمہ دار بی جے پی ہوگی ۔انھوں نے کہا کہ بی جے پی اقتدار میں آنے کے بعد زیادہ اچھل رہی ہے وہ شائد یہ بھول گئی ہے کہ وہ ہندوؤں کے دم پر ہے ،ہندو ان کے دم پر نہیں ۔
توگڑیا نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت نے چار برس میں ہندوؤں کے لئے ایک بھی کام نہیں کئے ۔
اسی دوران انہوں نے ایک سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ جب میں نے مرکزی حکومت کے سینئر عہدیداروں سے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کی بات کی تو انہوں نے زبان بند رکھنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ زبان بند رکھو ورنہ تمہارا حشر بہت برا ہوگا ۔