مکتہ المکرمہ ۔ 30 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) ایسا معلوم ہوتا ہیکہ حکومت کے اس فیصلہ کے بعد کہ ایک سے زائد بار عمرہ یا حج کرنے والوں سے 2000 سعودی ریال بطور فیس وصول کئے جائیں گے، عازمین پر اس کا کوئی منفی اثر مرتب نہیں ہوا ہے کیونکہ عمرہ سیزن کے آغاز کے ساتھ ہی یہاں آنے والے معتمرین کی تعداد میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی ہے۔ البتہ یہ علحدہ نکتہ ہے کہ حج اور عمرہ آپریٹرس کی اکثریت نے حکام سے درخواست کی ہیکہ وہ فیس پر نظرثانی کریں۔ کیرالا سے تعلق رکھنے والے عمرہ سرویس کمپنی کے ایجنٹ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فیس میں اضافہ عمرہ آپریٹرس کیلئے زبردست جھٹکا ہے کیونکہ اب ہمیں عمرہ ادا کرنے والے حضرات کا بے چینی سے انتظار ہے جو اچانک غائب ہوگئے ہیں کیونکہ اس طرح اچانک فی عمرہ ٹرپ میں 36000 روپئے کا اضافہ معمولی نہیں کہا جاسکتا۔ بہرحال معتمرین کا ایک طبقہ ایسا بھی ہے جن پر فیس میں اضافہ کا کوئی اثر مرتب نہیں ہوا۔ ان میں سے بیشتر کا یہی کہنا ہیکہ اللہ کے فضل و کرم سے وہ ہر سال مکہ اور مدینہ کی زیارت کرلیتے ہیں۔