علماء کرام کو دین اسلام کی حقانیت پیش کرنے کا مشورہ

شیخ الاسلام انٹرنیشنل کانفرنس سے مولانا مفتی خلیل احمد اور بیرونی مقررین کا خطاب
حیدرآباد ۔ 2 ۔ مارچ : ( پریس نوٹ ) : عید گاہ بالمرائی سکندرآباد میں حضرت شیخ الاسلام انٹرنیشنل کانفرنس کی مولانا مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ نے صدارت کی۔لندن سے مولانا مفتی فروغ القادری اور فیض آباد یوپی سے مولانا مفتی کمال اختر نے بحیثیت مہمانانِ خصوصی شرکت اور خطاب کیا۔ مولانا مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی نے افتتاحی خطاب کیا۔ مجلس محبان شیخ الاسلام ؒو غوث الثقلین ؓسکندرآباد نے اس کانفرنس کا اہتمام کیا۔ مولانا مفتی خلیل احمد نے کہا کہ موجودہ زمانہ سائنسی ایجادات و اختراعات کا زمانہ ہے۔ ہرآنے والے دن میں نئی سائنسی ایجاد ہمارے سامنے ہے ان حالات میں بالخصوص علماء کو چاہئے کہ وہ حالات پر گہری نظر رکھتے ہوئے اسلام کی صداقت و حقانیت کو دنیا کے سامنے آشکار کریں۔ حضرت شیخ الجامعہ نے کہا حضرت بانی جامعہ نظامیہ اپنے وقت کے عظیم مصلح تھے آپ نے ملک و ملت کی بے نظیر خدمت انجام دی ۔ انہوں نے کہا کہ حضرت شیخ الاسلام نے جامعہ نظامیہ کو حکم منامی کی بنیاد پر قائم فرمایا۔ اس ادارہ پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خاص نگاہ اور التفات ہے۔ جس کا نتیجہ ہے کہ یہ ادارہ حالات کے سرد و گرم کا مقابلہ کرتے ہوئے کامیابی کی راہ پر گامزن ہے۔ مولانا مفتی محمد فروغ القادری جنرل سیکریٹری ورلڈ اسلامک مشن لندن نے کہا کہ حضرت شیخ الاسلام کی شخصیت یوروپ کے اہل علم طبقہ سے پوشیدہ نہیں ہے۔ یوروپ میں جامعہ نظامیہ کے فرزند ڈاکٹر محمد حمید اللہ نے اسلام کی ایسی خدمت انجام دی ہے کہ اس کی مثال نہیں۔ انہوں نے حضرت شیخ الاسلام کی خدمات کو بھرپور خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اپنی آمد کو سعاتمندی قرار دیا۔ انہوں نے اپنے دورہ جامعہ نظامیہ کے تاثرات بھی پیش کئے۔ مولانا مفتی کمال اختر فیض آباد نے کہا حضرت شیخ الاسلام نے صرف دکن کی سرزمین پر ہی علم و فضل کی آبیاری نہیں کی بلکہ سرزمین اجمیر پر دارالعلوم معینیہ جیسے ادارہ کی بنیاد ڈالی جس سے شمالی ہند کے عظیم خانوادہ نے بھی استفادہ کیا اور آپ کا یہ فیضان تاحال جاری و ساری ہے۔ مولانا مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی نے کہا حضرت شیخ الاسلام نے عشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سوغات کو عام کیا اور مسلمانوں کی ترقی کے زمانہ میں دینی امور میں جو خرابیاں آگئی تھیں ان کا ازالہ فرمایا۔ آپ کی شخصیت کا یہ ایسا پہلو ہے جس سے علماء کی نئی نسل کو فائدہ اٹھانا چاہئے۔ انہوںنے عظیم الشان جلسہ کے انعقاد پر ذمہ داران کا شکریہ ادا کیا اور دعاکی۔ شاہ محمد فصیح الدین نظامی مہتمم کتب خانہ جامعہ نظامیہ نے نظامت کے فرائض انجام دیئے۔ اس موقع پر جامعہ کے ملحقہ مدارس کے صدور المدرسین اور منتخب شخصیات کو بدست حضرت مفکر اسلام شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ ’’شیخ الاسلام ایوارڈ‘‘ عطا کیا گیا۔