عراق : صوبہ عنبر میں سرکاری فوج کی کارروائی

بغداد 2 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) حکومت عراق کی افواج نے عسکریت پسندوں کے گڑھ صوبہ عنبر پر شدید حملہ کیا ہے جبکہ دوسرے مقامات پر بھی ہوئے حملوں میں 10 افراد ہلا ہوئے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ حملوں اور تشدد کے واقعات میں زبردست اضافہ کے بعد یہاں بڑے پیمانے پر تنازعہ پیدا ہوجانے کے اندیشے ظاہر کئے جا رہے ہیں۔ صوبہ عنبر کے دارالحکومت رمادی اور دوسرے کچھ علاقوں پر قبضہ بحال کرنے کیلئے سرکاری افواج کی جانب سے حملے کئے جارہے ہیں جس کی وجہ سے تشدد بڑھ گیا ہے ۔

کہا گیا ہے کہ جنوبی رمادی میں سپاہیوں اور پولیس کے ساتھ مقامی مسلح موافق حکومت قبائلیوں نے بھی لڑائی میں حصہ لیا ہے ۔ یہ لڑائی حالیہ ہفتوں میں ہوئی گھمسان کی لڑائی سمجھی جارہی ہے ۔ ایک پولیس عہدیدار نے یہ بات بتائی اور کہا کہ عسکریت پسندوں کے علقوں کو دوبارہ حاصل کرنے بتدریج کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ کارگذار وزیر دفاع سعدون الدلیمی نے بھی اس علاقہ کا دورہ کرتے ہوئے یہاں جاری کارروائیوں کا جائزہ لیا ہے ۔ دو پولیس عہدیداروں نے کہا کہ ان حملوں کے نتیجہ میں سرکاری افواج نے رمادی کے کچھ علاقہ یا کچھ اہم مقامات پر قبضہ بحال کرلیا ہے ۔ ان میں ملعب ‘ ہمیرہ اور البو جبر کے علاقے شامل ہیں۔ واضح رہے کہ وزارت دفاع نے کل ہی اعلان کیا تھا کہ جنگی طیارے اور فوجی یونٹوں کی جانب سے فلوجہ میں کارروائی کی گئی ہے ۔