صنعاء ۔ 29 ۔ اپریل (سیاست ڈاٹ کام) یمن کے سیاہ باغیوں اور ان کے حلیفوں نے آج جنوبی شہر عدن میں پیشرفت کرتے ہوئے کئی پڑوسی علاقوں پر قبضہ کرلیا اور ایسے افراد کو اپنی تحویل میں لے لیا جن پر ان کے خلاف لڑائی میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ سیکوریٹی عہدیداروں نے کہا کہ حوثی باغیوں نے معزول صدر علی عبداللہ صالح کے وفادار فورسس کی مدد سے کئی ساحلی علاقوں پر قبضہ کیا۔ اس دوران عرب اور مغربی ممالک کے تائید یافتہ جلا وطن صدر عبد رب منصور ہادی کے وفادار فورسس اور باغیوں کے درمیان گھمسان لڑائی سے خوفزدہ ہزاروں شہری اپنے گھر چھوڑ کر محفوظ مقامات کو فرار ہوگئے ہیں۔ اطراف و اکناف کے کئی علاقوں میں باغی عناصر گھر گھر کی تلاشی لے رہے ہیں۔ عینی شاہدین جن میں ایک سماجی کارکن مہا السید بھی شامل ہے، کہا کہ حوثی باغیوں نے چند افراد کو ان کے گھروں سے باہر نکال کر سڑکوں پر جمع کیا اور گولی ماردی۔ انہوں نے مقامی شہریوں کو لاؤڈ اسپیکر کے ذریعہ وارننگ دی کہ وہ اپنے گھروں میں جنگجوؤں کو پناہ نہ دیں۔ سعودی عرب کی زیر قیادت دس عرب ملکوں پر مشتمل فوجی اتحاد میں جس کو امریکہ کی تائید حاصل ہے، 26 مارچ سے یمن میں حوثیوں اور علی عبداللہ صالح کے وفادار فورسس کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ تاہم انہیں اپنی اس مہم کے ذریعہ ایرانی تائید یافتہ باغیوں کی پیشقدمی کو روکنے میں کوئی کامیابی نہیں مل سکی ہے۔