لکھنو۔ اترپردیش کے چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ اگر رام مندر تنازعہ پر جلد فیصلے دینے کے موقف میں نہیں تو معاملے کو ہمارے حوالے کردے۔ہم چوبیس گھنٹے میں ایودھیا تنازعہ کا حل نکال لیں گے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق ایک ٹی وی چیانل سے بات چیت میں ان کا کہنا تھا کہ عدالت کے فیصلے میں ہی رہی دیر سے لوگوں کے صبر کاپیمانہ اب لبریز ہونے لگا ہے۔ سپریم کورٹ سے لوگوں کا بھروسہ ختم ہونے لگا ہے۔
چیانل نے جب پوچھا کے تنازعہ کاحل وہ بات سے نکالیں گے یا پھر سخت قدم اٹھاکر ‘ تو یوگی نے مسکراتے ہوئے کہاکہ’’پہلے معاملہ ہمارے پاس آنے تو دیں‘‘۔
یوگی کاکہنا تھا کہ 3ستمبر2010کودئے فیصلے میں ہائی کورٹ نے مانا تھا کہ بابری مسجد کی تعمیر رام مندر کو توڑ کر کیاگیاتھا۔ عدالت کے احکاما ت پر اے ایس ائی نے متنازعہ مقام کی کھدوائی کی تھی ۔
اپنی رپورٹ میں اس نے کہاتھا کہ مسجد بنانے کے لئے مندر کوتوڑا گیا۔ مرکز کی جانب سے ارڈیننس نہیں لانے کے سوال پر یوگی نے کہاکہ عدالت میں زیرالتوا معاملے پر اراکین تبصرہ نہیں کرسکتے ۔