عثمان ساگر اور حمایت ساگر کی سطح آب میں خاطر خواہ اضافہ

حیدرآباد 31 اگست ( سیاست ڈاٹ کام نیوز) رواں مانسون کے ابتدائی تین ماہ بارش کے بغیر گذر جانے کے سبب حیدرآباد آئندہ موسم گرما کے دوران پینے کے پانی کی شدید قلت کے اندیشوں سے فکر مند شہریوں کو بالآخر اطمینان کی سانس لینے کا موقع مل گیا جب شہر میں گذشتہ تین دن سے جاری بارش کے نتیجہ میں بشمول حمایت ساگر کئی ذخائر آب کی سطح میں اضافہ ہوا ہے اور حکام کے مطابق گذشتہ تین دن کے دوران جمع شدہ پانی آئندہ تین ماہ کیلئے کافی ہوسکتا ہے جبکہ ماہ ستمبر میں ہونے والی بارش سے حمایت ساگر اور دیگر ذخائر کے آب گیر رقبوں میں مزید پانی جمع ہوسکتا ہے ۔ حیدرآباد میٹرو وا واٹر ورکس اینڈ سیوریج بورڈ کے ڈائرکٹر (آپریشنس ) جی رامیشور راو نے کہا کہ حمایت ساگر میں پانی کی سطح میں چار فٹ کا اضافہ ہوا ہے جس میں اضافہ جاری ہے ۔ حتی کہ مانجرا ذخیرہ آب کی سطح میں بھی اضافہ ہوا ہے ۔ گذشتہ چند روز تک بھی ان ذخائر میں پانی جمع نہیں ہوا تھا اگر یہی صورتحال مزید چند دن جاری رہتی تو حیدرآباد میں پینے کے پانی کی ضروریات کی تکمیل کیلئے جورالہ اور سری سیلم جیسے ذخیروں سے پانی لانے کی ضرورت پیدا ہوسکتی تھی ۔ رامیشور راو نے مزید کہا کہ ذخیرہ آب میں اضافہ اطمینان بخش ہے بالعموم اگست اور ستمبر کے دوران شہری ذخائر میں کافی مقدار میں پانی جمع ہوتا ہے ۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ ستمبر کے دوران ان ذخیروں میں مزید پانی جمع ہوگا ۔ اس بورڈ کے ایک دوسرے ڈائرکٹر (ٹکنیکل) پر بھاکر شرما نے حمایت ساگر میں گذشتہ پانچ دن کے دوران پانی کی سطح میں پانچ فٹ کا اضافہ ہوا ہے ۔ حمایت ساگر ذحائر آب کی مجموعی سطح 1,763 فٹ ہے جس کے منجملہ ہفتہ کو 1,749 فٹ تک پانی ریکارڈ کیا گیا ۔ یہ اضافہ شدہ پانی آئندہ پانچ ماہ یعنی جنوری 2015 تک شہر میں پینے کے پانی کی ضروریات کی تکمیل کیلئے کافی ہوجائے گا جبکہ مزید بارش کے ساتھ ذخیرہ کی سطح آب میں اضافہ کا قوی امکان ہے ۔اس دوران کرشنا مرحلہ III کا کام مکمل ہوجائے گا ۔جس کے بعد حیدرآباد کو دریائے کرشنا سے پانی کی فراہمی یقینی ہوجائے گی ۔ حمایت ساگر اور عثمان ساگر دونوں شہروں بالخصوص پرانا شہر حیدرآباد میںپینے کے پانی کی ضروریات پوری کرتے ہیں۔ پربھاکر شرما نے کہا کہ حیدرآباد میٹرو واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ (ایچ ایم ڈبلیو ایس ایس بی) کے ایک عہدیدار نے کہا کہ بورڈکی طرف سے شہر کو دو ذخائر سے یومیہ 340 ملین گیلن پانی سربراہی کیا جاتا ہے ۔ سنگور ، مانجیرا ،اکم پلی (کرشنا مرحلہ اول و دوم) اور ناگر جنا ساگر جیسے دیگر ذخائر آب میں خاطر خواہ پانی موجود ہے ۔ دریائے کرشنا کا مرحلہ III جنوری / فروری میں مکمل ہوجائے گا جس سے شہر کو مزید 90 ملین گیلن یومیہ پانی سربراہ کیا جاسکتا ہے۔