عبدالکلام کے احترام میںلوک سبھا اور راجیہ سبھا کے اجلا س ملتوی

تین آنجہانی ارکان کو بھی خراج عقیدت ‘ گرداس پور دہشت گرد حملہ کی مذمت ‘ التواء کے بعد راجناتھ سنگھ کے اُٹھ کھڑے ہونے پر ایوان حیران

نئی دہلی ۔30جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) لوک سبھا کا اجلاس آج دن بھر کے لئے اور راجیہ سبھا کا اجلاس دوپہر دن تک کسی کارروائی کے بغیر ملتوی کردیا گیا ۔ کیونکہ سابق صدر جمہوریہ اے پی جے عبدالکلام کی اُن کے آبائی وطن میں تدفین مقرر تھی ۔ لوک سبھا کا اجلاس جیسے ہی شروع ہوا اسپیکر سمترا مہاجن نے تین سابق ارکان لوک سبھا سری بلوپانی گڑھی  ‘ آر ایس دوائی اور بی کے ہندیق کو خراج عقیدت پیش کیا ۔ انہوں نے گرداس پور دہشت گرد حملہ کا بھی تذکرہ کیا ۔ ایس پی بلجیت سنگھ اور ہوم گارڈس سکھ دیو سنگھ ‘ بودھراج ‘ بیسراج کا بھی تذکرہ کیا جو دیگر شہریوں کے علاوہ اس واقعہ میں ہلاک ہوگئے ۔ ایوان نے دہشت گرد حملہ کی شدید مذمت کی ۔

مقتول پولیس ارکان عملہ کا تذکرہ کرتے ہوئے جو لوک سبھا کی سکریٹریٹ کے حالیہ فیصلہ کے مطابق ہے کہ فوج اور پولیس کے ارکان عملہ کو جو فرائض کی انجام دہی کے دوران ہلاک ہوجائیں پارلیمنٹ میں خراج عقیدت پیش کیا جائے ۔ جیسے ہی اسپیکر نے خراج عقیدت ختم کیا اور ایوان کے اجلاس کو آج دن بھر کیلئے ملتوی کردیا کیونکہ سابق صدر جمہوریہ کی آج تدفین مقرر تھی ۔ مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے ایوان کو حیرت میں ڈال دیا جب کہ اُس وقت اپنی نشست سے اُٹھ کھڑے ہوئے جب کہ ایوان کا اجلاس ملتوی کردیا گیا تھا ۔ حکومت نے قبل ازیں اعلان کیا تھا کہ مرکزی وزیر داخلہ گرداس پور دہشت گرد واقعہ کے بارے میں بیان دیں گے لیکن اسپیکر نے تجویز پیش کی کہ وہ بعض وضاحتوں کی اجازت دے سکتی ہے ۔ اتفاقی طور پر کانگریس ارکان آج کالی پٹیاں اپنے بازوؤں پر باندھے ہوئے نہیں تھے جو للت مودی تنازعہ اور ویاپم اسکام کے سلسلہ میں حکومت کی بے عملی کے خلاف بطور احتجاج باندھی جارہی تھیں ۔ راجیہ سبھا میں ایوان کے اجلاس میں پنجاب کے دہشت گرد واقعہ کی مذمت کے بعد صدرنشین حامد انصاری نے کہاکہ چونکہ سابق صدر اے پی جے عبدالکلام کی تدفین رامیشورم میں جاری ہے اس لئے اجلاس دو بجے دن تک کیلئے ملتوی کیا جاتا ہے ۔

قبل ازیں حامد انصاری نے گرداس پور دہشت گرد حملہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ہولناک حملہ قابل مذمت ہے ۔ دہشت گرد حملے میں انسانی جانوں کا ضائع ہونا سانحہ اور بدبختانہ ہے ۔ ایوان نے دہشت گرد حملہ کی مذمت کی ۔ صدر نشین اعادہ کیا کہ ایسے حملوں کا پختہ ارادہ کے ساتھ سامنا کیا جائے گا ۔ ارکان آنجہانی ارکان کے احترام میں خاموشی سے کھڑے ہوگئے ۔ دونوں ایوانوں کے اجلاس منگل کے دن سے اب تک دو دن عبدالکلام کے احترام میں ملتویکردیئے گئے لیکن بعدازاں تمام پارٹیوں کے قائدین ایوان بالا جمع ہوگئے اور فیصلہ کیا گیا کہ چہارشنبہ کے دن اجلاس نہیں ہوگا ۔

 

ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کو پاکستان کا خراج عقیدت
اسلام آباد ۔ 30 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے قومی سلامتی و امورخارجہ سرتاج عزیز نے آج انڈین ہائی کمیشن پہنچ کر سابق صدرجمہوریہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔ پاکستانی دفتر خارجہ نے ایک بیان میں بتایا کہ سرتاج عزیز نے پاکستانی حکومت اور عوام کی جانب سے تعزیت پیش کی۔ انہوں نے ہائی کمیشن میں تعزیتی نوٹ پر دستخط بھی کئے۔ معتمد خارجہ پی احمد چودھری ان کے ہمراہ تھے۔ اس سے پہلے وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے بھی ڈاکٹر عبدالکلام کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا تھا۔ ان کے علاوہ دیگر عالمی قائدین نے بھی اظہارتعزیت کیا ہے۔