نئی دہلی۔ 19؍جنوری (سیاست ڈاٹ کام)۔ بی جے پی نے آج حکومت دہلی کے وزیر قانون سومناتھ بھارتی پر ’نسل پرستی‘ کا الزام عائد کرتے ہوئے اظہار حیرت کیا کہ چیف منسٹر اروند کجریوال چند پولیس عہدیداروں کی معطلی کا مطالبہ کرتے ہوئے دھرنا دینے کا منصوبہ بنارہے ہیں۔ ’’یہ حکومت سے باہر نکل کر سڑکوں پر واپس آجانے کی ایک سازش ہے‘‘۔ سینئر بی جے پی قائد ارون جیٹلی نے کہا کہ عام آدمی پارٹی غالباً سکریٹریٹ میں کام انجام دینے سے زیادہ سڑکوں پر دھرنا دینے میں آرام محسوس کرتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ تین ہفتوں کی حکومت کی کارکردگی سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ پارٹی سکریٹریٹ میں ’اپنی آپ تخریب‘ کا رجحان رکھتی ہے۔ ایک دن کا مجوزہ دھرنا غیر شفاف مفاہمت کی آئینہ دار ہے جو عام آدمی پارٹی نے کانگریس کے ساتھ کی ہے۔ ارون جیٹلی نے کہا کہ کیا عام آدمی پارٹی حکومت کرنا ترک کرکے دوبارہ سڑکوں پر واپس آجانے کا منصوبہ بنارہی ہے
یا پھر وہ کانگریس کے تیار نہ رہنے کا استحصال کررہی ہے اور مرکزی وزیر داخلہ کو اپنا مطالبہ قبول کرنے کے لئے مجبور کررہی ہے؟ ارون جیٹلی، کجریوال کے وزارت داخلہ پر دھرنا دینے کے پروگرام پر تبصرہ کررہے تھے۔ کجریوال نے اعلان کیا ہے کہ پیر کے دن چند پولیس عہدیداروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے وزارت داخلہ کے روبرو دھرنا دیں گے جنھوں نے ریاستی وزیر قانون بھارتی کے ساتھ تعاون کرنے سے انکار کردیا تھا اور انھوں نے مبینہ طور پر جنوبی دہلی میں یوگنڈا کے بعض شہریوں کے عصمت فروشی اور منشیات فروشی کے گینگ کے خلاف کارروائی کرنے سے انکار کردیا تھا۔ بی جے پی نے کانگریس کی اعلیٰ سطحی قیادت اور وزیراعظم منموہن سنگھ کی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ سُست رفتار شرح ترقی کی ذمہ دار ہے، دہشت گردی پر قابو پانے سے قاصر رہی ہے، ووٹ بینک سیاست کررہی ہے
اور دستوری اداروں کی اہمیت زوال پذیر ہوگئی ہے۔ بی جے پی قومی کونسل کے اجلاس میں سیاسی قرارداد پیش کرتے ہوئے قائد اپوزیشن لوک سبھا سشما سوراج نے کہا کہ کانگریس نے وزارت عظمیٰ کے اپنے امیدوار کا اعلان کرنے سے اس لئے انکار کردیا، کیونکہ اسے احساس ہوگیا تھا کہ آئندہ عام انتخابات میں اسے شکست ہونے والی ہے۔ کئی مسائل کے سلسلہ میں راہول گاندھی پر تنقید کرتے ہوئے سشما سوراج نے کہا کہ بی جے پی پر انھوں نے الزام عائد کیا تھا کہ کئی اہم قوانین کی منظوری میں اپوزیشن پارٹی نے تعاون نہیں کیا۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی نے وزارت عظمیٰ کے اپنے امیدوار کا اعلان کردیا ہے، لیکن کانگریس ایسا کرنے سے فرار حاصل کررہی ہے۔ پارٹی کی قرارداد میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ عوامی مقبولیت کے اعتبار سے راہول گاندھی اور مودی کا کوئی تقابل ہی نہیں ہے۔