ایک ایسے وقت میں جب ایس سی ایس ٹی ایکٹ میں سپریم کورٹ کی جانب سے ترمیم کے خلاف دلت گروپوں کے احتجاج کے دوران دس لوگوں کی موت کے کچھ دنوں بعد رکن پارلیمنٹ کی یہ ناراضگی عوام کے سامنے ائی ہے۔
واراناسی۔ اترپردیش سے تعلق رکھنے والے ایک بی جے پی کے دلت رکن پارلیمنٹ نے وزیر اعظم نریند رمودی اور پارٹی سربراہ امیت شاہ کو مکتوب لکھا کر اس کی بات شکایت کی ہے کہ ریاستی حکومت اور بی جے پی کی مقامی یونٹ کی جانب سے ان کے امتیازی سلوک کیاجارہا ہے اور یہ بھی کہاکہ ’’ چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ نے دومرتبہ انہیں اپنی پیشہ سے اس وقت باہر پھینکنے لگادیاجب وہ ان سے رجوع ہوئی تھے‘‘۔
پچھلے ماہ لکھے گئے اس مکتوب میں رابرٹس گنج کے ایم پی چھوٹے لال کھروار نے مبینہ طور پر کہاکہ ان کے چھوٹے بھائی جواہر کھروار کو پچھلے سال چندولی ضلع میں نوگڑہ کے بلاک صدر کے عہدے بلاک ڈیولپمنٹ کونسل ’’ جو بی جے پی کے اعلی ذات والے لیڈرس کے زیر اثر ہے‘‘ کے نو کانفڈنس موشن کے ذریعہ سے ہٹادیاگیا‘‘
۔مبینہ طور پر رکن پارلیمنٹ نے کہاکہ پچھلے ماہ یس پی بی ایس پی کے امیدوار کو اس پوسٹ پر جتانے میں بی جے پی کے مقامی یونٹ نے مدد بھی کی ہے۔انہوں نے لکھاکہ’’ یہ شرمناک بات ہے‘ قصور صرف اتنا ہے کہ جنرل سیٹ پر ایک دلت کو صدر بنانا تھا‘‘۔
ان کادعوی ہے کہ انہوں نے بی جے پی جنرل سکریٹری سنیل بھنسل‘ ریاستی صدر مہیندر ناتھ پانڈے سے بھی اس ضمن میں ملاقات کرکے نمائندگی کی مگر معاملے سر د مہری کاشکار ہے۔انہوں نے لکھاکہ’’ چیف منسٹر سے دومرتبہ ملاقات کی مگر مدت نہیں ملی‘ ڈانٹ کر بھگادیاگیا۔
ریاستی حکومت پر انہو ں نے الزام لگایا کہ ان کے ساتھ ناانصافی کا ذمہ داری وہی ہے۔ کھاروار نے کہاکہ ’’میں نے ریاستی حکومت سے جنگل کی زمین پر طاقتور لوگوں کے قبضے کے متعلق شکایت کی تو میرے گھر چنداولی کو فارسٹ ڈیولپمنٹ کی جانب سے قبضہ کرکے تعمیر کیاگیاگھر کے طور پر پیش کردیاجبکہ میرے گھر کے اطراف واکناف کے دیگر گھروں کو نظر انداز کردیاگیا‘‘۔
مبینہ طور پر انہو ں نے کہاکہ ان کی شکایت کے بعد ’’ اونچی ذات والے لینڈ مافیا‘‘ کی جانب سے دھمکایابھی جارہا ہے ۔شکایت میں انہوں نے سیدو سنگھ کا بھی نام لیا جس کو نظر انداز کردیاگیا۔کھاروار نے کہاکہ’’ صرف نیشنل کمیشن درجہ فہرست طبقات نے میرے شکایت سنی اور ضلع انتظامیہ کو ہدایت دی کہ وہ ایک رکن پارلیمنٹ کو دھمکانے والے ملزمین کے خلاف شکایت درج کرے‘‘۔ بی جے پی ترجمان چندرا موہن نے اس پر بات کرنے سے انکار کردیا۔
بی جے پی جنرل سکریٹری سنیل بھنسل اور ریاستی صدر مہیندر ناتھ پانڈے تبصرے کے لئے نہیں ملے۔ایک ایسے وقت میں جب ایس سی ایس ٹی ایکٹ میں سپریم کورٹ کی جانب سے ترمیم کے خلاف دلت گروپوں کے احتجاج کے دوران دس لوگوں کی موت کے کچھ دنوں بعد رکن پارلیمنٹ کی یہ ناراضگی عوام کے سامنے ائی ہے۔
اکھل بھارتیہ اکھاڑہ پریشد جو کے سادھوؤں اور سنتوں کی قومی تنظیم ہے اور بی جے پی کے ریاستی اراکین اسمبلی وپارلیمنٹ کی حکومت اترپردیش کے کام کرنے کے طریقے کار کے خلاف شکایت کی ہے ان کی شکایت میں کمبھ کو لے کر تیاری بھی شامل ہے جو بتایاجارہا ہے کہ گورکھپور اور پھلپور میں بی جے پی کی شکست کا سبب بنی۔