محبوبنگر۔ 30 ۔ اپریل (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ضلع میں عام انتخابات کیلئے رائے دہی اکا دکا واقعات کے سواء پرامن رہی ۔ ضلع کلکٹر گریجا شنکر نے آج شام 7 بجے منعقدہ پریس کانفرنس سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ضلع کے 2 پارلیمانی حلقوں اور 14 اسمبلی حلقوں کیلئے 74.34 رائے دہی ریکارڈ کی گئی ۔ ضلع کے کلواکرتی ‘ شاد نگر‘ گدوال حلقہ جات میں پولنگ کا فیصد زیادہ رہا جبکہ نارائن پیٹھ اور مکتھل میں یہ فیصد کم رہا ۔ 75 مقامات پر فنی خرابی کے باعث ای وی ایم مشینوں کو تبدیل کرنا پڑا ۔ انہوں نے کہا کہ تبدیلی سے قبل ڈالے گئے ووٹس بھی اسٹرانگ رومس میں محفوظ کئے گئے ۔ انہوں نے بتایا کہ صبح 7 تا شام 6 بجے رائے دہی جاری رہی ۔ حلقہ جات کولاپور اور اچھم پیٹھ جو نکسلس متاثرہ ہیں شام 5 بجے تک ہی رائے دہی جاری رہی ۔ حلقہ کوڑنگل کے حسن آباد موضع میں ٹی آر ایس اور تلگودیشم کارکنوں کے بیچ جھڑپ ہوئی ۔
پولیس نے لاٹھی چارج کرتے ہوئے گروپوں کو منتشر کردیا ۔ محبوب نگر منڈل کے موضع وینکٹا پور میں ایک پولیس اسٹیشن میں ایس آئی سریدھر کے لاٹھی چارج میں ایک حاملہ خاتون زخمی ہوگئی ۔ ایس آئی کو فوری انتخابی فرائض سے ہٹادیا گیا ۔ ضلع میں رائے دہندگان کی عام شکایت تھی کہ ووٹرس سلپس کی تقسیم صحیح طور پر عمل میں نہیں آئی ۔ ضلع کلکٹر نے بتایا کہ ضلع بھر میں 3800 مراکز رائے دہی قائم کئے گئے تھے ۔ مستقر محبوب نگر پر رائے دہی کے آغاز سے ہی طویل قطاریں دیکھی گیئں ۔ خصوصاً برقعہ پوش خواتین اور ضعیف حضرات نے کافی انتظار کرتے ہوئے ووٹ استعمال کیا ۔ دوپہر میں دھوپ اور شدید گرمی کی وجہ سے ووٹرس کی تعداد کافی کم دیکھی گئی ۔
پولیس نے سکیورٹی کا معقول بندوبست کیا تھا اور کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا ۔ ضلع کلکٹر نے مزید بتایا کہ ضلع بھر کی تمام ای وی ایم مشینوں کو مستقر محبوب نگر منگواکر اسٹرانگ رومس میں محفوظ کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے رائے دہی کے پرامن انعقاد پر ووٹرس اور عملہ سے اظہار تشکر کیا ۔ اس موقع پر جوائنٹ کلکٹر ایل شرمن اور ڈی آر او رام کشن موجود تھے ۔