ضلع محبوب نگر میں پرامن انتخابات، 74.5 فیصد رائے دہی

حد سے زیادہ احتیاط برتنے پر اصلی اور نقلی ووٹرس کی شناخت مشکل

محبوب نگر /30 مارچ (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ضلع کلکٹر محبوب نگر مسٹر ایم گریجا شنکر نے آج شام اپنے کیمپ آفس میں منعقدہ پریس کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے بتایا کہ ضلع کی 5 میونسپلٹیز اور 3 نگر پنچایت کے انتخابات مجموعی طورپر پرامن رہے، صرف اِکا دُکا واقعات پیش آئے۔ انھوں نے بتایا کہ رائے دہی کا مجموعی فیصد 74.5 رہا۔ مستقر محبوب نگر کے وارڈ نمبر 16 میں پارٹی کارکنوں کے دو گروپوں کے بیچ شدید بحث و تکرار تصادم میں بدل جانے کے خدشات تھے کہ پولیس نے ہلکا سا لاٹھی چارج کرکے گروپوں کو منتشر کردیا۔ اسی نوعیت کا ایک اور واقعہ کرستان پلی میں بھی پیش آیا۔ انھوں نے کہاکہ ای وی ایم مشینوں کو متعلقہ بلدیات میں موجود اسٹرانگ رومس میں امیدواروں کی موجودگی میں محفوظ کردیا گیا۔ انھوں نے بتایا کہ ریاستی الیکشن کمیشن کی ہدایت پر ووٹوں کی گنتی ہوگی اور 2 اپریل کو ووٹوں کی گنتی نہ ہونے کی صورت میں تمام 8 بلدیات کی ای وی مشینوں کو مستقر محبوب نگر کے ایم وی ایس ڈگری کالج میں محفوظ کردیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ سخت دھوپ میں رائے دہندوں کی طویل قطاریں دیکھ کر آئندہ عام انتخابات میں شامیانے نصب کئے جائیں گے۔ انھوں نے آخر میں پولنگ اسٹاف، رائے دہندے اور تمام محکمہ جات سے پرامن انتخابات کے انعقاد میں تعاون پر اظہار تشکر کیا۔ اکثر مقامات پر ووٹر سلیپس نہ ملنے کی شکایت پر انھوں نے کہا کہ ووٹرس کم از کم فہرست رائے دہندگان میں اپنا سیریل نمبر یاد رکھیں۔ اکثر پولنگ بوتھس پر ووٹرس نے نمائندہ سیاست سے شکایت کی کہ انکے پاس ووٹر آئی ڈی تو ہے، لیکن فہرست میں نام درج نہیں ہے اور پولنگ اسٹیشن میں موجود امیدواروں کے ایجنٹس حقیقی ووٹرس کو حق رائے دہی سے محروم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جب کہ بعض بوتھس پر بوگس رائے دہی کے الزام میں پولیس نے بعض رائے دہندوں کو حراست میں لے لیا، جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔