محبوب نگر ۔ 21 ۔جولائی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ماؤسٹوں کے نام سے ضلع کے مڈحل اور ونگور منڈلوں میں پیر کے دن مختلف مقامات پر پوسٹرس چسپاں کئے جانے پر محکمہ پولیس اچانک حیران و ششدر رہ گیا ۔ صرف 20 دن قبل پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ ضلع میں ماؤسٹ سرگرمیوں کا خاتمہ ہوگیا ہے لیکن ماؤسٹوں نے پوسٹرس لگاتے ہوئے اپنی موجودگی کا احساس دلایا ہے۔ پوسٹرس میں شائع الفاظ اور جملوں سے سخت لب و لہجہ صاف ظاہر ہے ۔
جس سے پولیس حیرت میں آتے ہوئے متحرک ہوچکی ہے ۔ تقریباً ایک دہے بعد ماؤسٹوں کے زیر اثر ونگور ، پولکم پلی ، رنگا پور کے ساتھ ساتھ مڈجل ، کچرلہ پلی اور کنڈہ میں پوسٹرس چسپاں کئے گئے ہیں جس سے واضح ہوتا ہے کہ 10 برس تک خاموش رہنے والے ما ؤسٹ پھر سے اپنی سرگرمیوں کے آغاز کا اشارہ دے رہے ہیں ۔ نلہ ملہ علاقہ کو مرکز بناتے ہوئے ماؤسٹ اپنی سرگرمیاں جاری رکھتے ہوئے تھے جو کہ رفتہ رفتہ 2004 ء سے کم ہوتے گئے ۔ گزشتہ ماہ 19 تاریخ کو پرکاشم ضلع کے جنگلاتی علاقوں میں ہوئے انکاؤنٹر میں بابو راؤ ، ناگامنی اور کلپنا نامی ماؤسٹ ہلاک ہوگئے تھے جبکہ سرینواس عرف وکرم نامی ماؤسٹ بچ کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا ۔ 2 جولائی کو ض لع ایس پی ناگیندر کمار کے روبرو وکرم نے خود سپردگی اختیار کی تھی جس کے بعد ضلع ایس پی نے ضلع سے ماؤسٹوں کے صفائے کا اعلان کیا تھا ۔
چند روز قبل ماؤسٹوں کے نام سے لگائے گئے پوسٹرس کو پولیس نے فرضی قرار دیا تھا لیکن پیر کے دن پھر سے پوسٹرس لگائے جانے کے واقعہ کو محکمہ پولیس اب سنجیدگی سے لیتے ہوئے غور و فکر کر رہا ہے ۔ پولیس سابق نکسلائٹس کے حرکات پر کڑی نظر رکھی ہوئی ہے ۔ پولیس کے مطابق ضلع میں 7 ماؤسٹ ابھی بھی خفیہ طور پر اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق چاکلی نرنجن ، پوتلا کلپنا ، این سری ودھیا ، پدما ، پارونماں ، وشواناتھ اور شکو بائی جو ضلع سے تعلق رکھتے ہیں لیکن پڑوسی ریاستوں میں روپوش ہیں۔ پولیس کی خصوصی ٹیم متذکرہ منڈلوں میں پہونچ چکی ہے جو اس تعلق سے اپنی تفصیلی رپورٹ ضلع ایس پی کو پیش کرے گی۔