ضلع بیدر کے دیہی علاقوں میں پینے کے پانی کا مسئلہ سنگین

بیدر ۔ 29 ۔ نومبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) ضلع بیدر کے دیہی علاقوں میں پینے کے پانی کی شدید قلت پیدا ہوئی ہے ۔ بعض علاقوں میں پینے کا پانی موجود ہے لیکن برقی سپلائی کے بند ہونے سے پانی کی سپلائی میں رکاوٹ پیدا ہورہی ہے ۔ ضلع بیدر کے تمام 5 تعلقہ جات کو حکومت نے خشک سالی سے متاثرہ قرار دیا اور پانی کی قلت کو دور کرنے کیلئے ہر تعلقہ کو 2 کروڑ روپئے جاری کئے گئے ہیں ۔ بتایا جاتا ہیکہ ضلع پنچایت انجینئرنگ ڈیویژن محکمہ کی جانب سے پینے کے پانی کے مسئلہ کو حل کرنے یہ رقم خرچ کی جارہی ہے ، خشک سالی کاموں کیلئے جاری کی گئی اس رقم کا بڑے پیمانے پر غلط استعمال کیا جارہا ہے ۔ کسی بھی مقام پر بورویل ڈریل نہیں کئے گئے ۔ بند بورویل کو ہی نئے بورویل بتاکر رقومات حاصل کرنے کا کام کیا جارہا ہے ۔ گزشتہ کئی سالوں سے پینے کے پانی کی قلت کو دور کرنے حکومت نے کروڑہا روپئے جاری کئے ہیں ۔ پانی کیلئے جاری کی گئی رقومات کا کبھی بھی صحیح استعمال نہیں کیاگیا ۔ سرکاری ریکارڈ میں ضلع کے ہر تعلقہ میں 300 تا 400 بورویل موجود ہیں ، لیکن حقیقت تو یہ ہیکہ 100 سے زیادہ بورویلس میں بھی پانی نہیں ہے ۔ مسلسل بارش کی کمی کے نتیجہ میں زیر زمین سطح آب میں بھی کمی ہوئی ہے ۔ ضلع بیدر کے کارنجہ ڈیم میں بھی پانی کا ذخیر بہت کم ہے ۔ کارنجہ سے اب تک ہمناآباد اور چٹگوپہ ٹاون کے علاوہ دوسرے مواضعات کو پینے کا پانی سپلائی کیا جاتا تھا ۔ بھالکی کیلئے بھی کارنجہ سے ہی پانی دیا جاتا ہے ۔ شہر بید رمیں کارنجہ سے پانی دینے کیلئے اسکیم تکمیل کے قریب ہے ، لیکن اس سال کارنجہ ڈیم میں جو پانی کا ذخیرہ تھا وہ گینل کے ذریعہ آبپاشی کیلئے چھوڑا گیا ہے ۔ اس طرح آنے والے موسم گرما میں شہر بید رمیں پینے کے پانی کا مسئلہ بہت زیادہ سنگین بن سکتا ہے ۔ ضلع انتطامیہ کو چاہئے کہ دیہی علاقوں میں برقی سپلائی نظام کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات کریں ۔ اگر برقی سپلائی کی گئی تو کئی مواضعات میں اس وقت پانی کا مسئلہ نہیں رہیگا ۔ پینے کے پانی اسکیمات کیلئے حکومت کی جانب سے جاری کی گئی رقومات کے استعمال کے تعلق سے بھی تحقیقات کروائی جائے ۔ بیدر ضلع پنچایت انجینئرنگ ڈیویژن میں کام کم اور بدعنوانیاں زیادہ ہیں ۔ ضلع پنچایت انجینئرنگ آفس دن کے بجائے رات میں کام ہوتا ہے ۔ یہاں جو بھی اسیکمات ہیں ان تمام اسکیمات کا غلط استعمال ہوتا ہے ۔ یہاں موجود ایگزیکٹیو انجینئرس بڑے پیمانے پر بدعنوانیوں میں ملوث ہے ۔ چیف ایگزیکٹیو آفیسر ضلع پنچایت کو چاہئے کہ ضلع پنچایت ڈیویژن میں پائی جانے والے بدعنوانیوں کا خاتمہ کرنے پر توجہ دیں۔