ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر سخت قانونی کارروائی

عادل آباد میں سیاسی قائدین کا اجلاس، کمشنر بلدیہ جناب شاہد مسعود کا خطاب

عادل آباد /4 مارچ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) ضابطہ اخلاق کی پابندی نہ کرنے کی صورت میں سخت قانونی کارروائی کرنے کا انتباہ کمشنر مجلس بلدیہ عادل آباد مسٹر شاہد مسعود نے جہاں ایک طرف سیاسی قائدین کو دیا وہیں دوسری طرف مجلس بلدیہ کے انتخابات میں ہر ایک سے تعاون کی خواہش کرتے ہوئے پرامن اور آزادانہ طور پر بلدی انتخابات کا انعقاد عمل میں لانے پر زور دیا ۔ مسٹر شاہد مسعود دفتر بلدیہ کے میٹنگ ہال میں تمام سیاسی قائدین سے مخاطب تھے ۔ جبکہ اس اجلاس میں ڈپٹی کمشنر لیبر الیکشن نوڈل آفیسر دنڈا پانڈے پولیس سرکل انسپکٹرز میں مسٹر نارائنہ II ٹاون مسٹر بوجھی ریڈی I ٹاون بھی موجود تھے ۔ انہوں نے بھی اپنے خطاب میں ہر ایک سے تعاون برقرار رکھتے ہوئے ا لیکشن کمیشن کے نافذ کردہ قانون پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت دی ۔ ضابطہ اخلاق میں لاپرواہی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے کا بھی انتباہ دیا ۔ جبکہ کمشنر بلدیہ نے الیکشن قوانین کی تفصیلات سے واقف کروایا ۔

جلسہ و جلوس کی خاطب پولیس اجازت کو لازمی قرار دیتے ہوئے سرکاری املاک پر کسی بھی طرح کی تشہیر کرنے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا اور ایسے سیاسی قائدین جن کے شہر کے مختلف مقامات پر فلیکسی بورڈ نصب ہیں انہیں فوری طور پر نکالنے کی ہدایت دی ۔ بصورت دیگر بلدیہ کی جانب سے نکالنے پر اس کے اخراجات کا اندراج کرتے ہوئے انتخابی مصارف میں شمار کرکے وصول کرنے کا بھی انتباہ دیا ۔ اشتعال انگیز تصاویر ، شخصی حملہ ، تنظیموں کی کارکردگی پر تنقید کرنے پر پابندی عائد کرتے ہوئے رائے دہندوں کو کسی بھی طرح کا لالچ نہ دینے سیاسی قائدین کو مشورہ دیا گیا ۔ انتخابات کے پیش نطر مدارس اور استاذہ کو بلدی انتخابات میں شامل کرنے سے گریز جہاں ایک طرف کیا گیا وہیں دوسری طرف افواہوں سے بچنے کا بھی مشورہ دیا گیا ۔ سیاسی قائدین میں کانگریس ٹاون کمیٹی صدر مسٹر ساجد خان نے محلہ خورشید نگر کے وارڈ نمبر 3130 کے تقریباً 500 رائے دہندوں کو وارڈ نمبر 23 بھکتاپور میں شامل کرنے پر فہرست رائے دہی پر توجہ دینے کمشنر بلدیہ سے خواہش کیی۔ جبکہ اس اجلاس میں مسٹر شفیع ا للہ خان ، فیاض احمد شمع ، سید ساجد الدین اشوک سوامی ، پربھاکر ریڈی ، بنڈاری ستیش ، احمد خان ، محمد مرتضی ، محمد شکیل ، جابر احمد کے علاوہ دیگر موجود تھے ۔ مجلس بلدیہ عادل آباد کے 36 وارڈ میں 95372 رائے دہندے پائے جاتے ہیں جن میں 46247 خواتین کی تعداد ہے جن کیلئے 87 رائے دہی مراکز کا قیام عمل میں لایا گیا ۔ عادل آباد مجلس بلدیہ صدرنشین کا جلیل القدر عہدہ عام زمرے کی خاتون کے لئے مختص کیا گیا جبکہ عادل آباد میں مجلس بلدیہ کا قیام 1952 میں عمل میں آیا ۔

کم و بیش 62 سال کے دوران عوامی نمائندوں کے طور پر 8 صدور مجلس بلدیہ چیرپرسن کے طور پر خدمات انجام دینے والے جن میں ڈاکٹر بولنوار نے بالترتیب دو مرتبہ 1952 اور 1967 میں مسٹر مسعود احمد خورشید 1962 تا 1965 مسٹر شنکر لعل 1965 تا 1969 دو سال کیلئے تھے ۔ مسٹر کے چندرا کانت ریڈی 1981 تا 1983 بی ڈگمبر یکساں کیلئے تھے ۔ مسٹر آر لکشمن راؤ 1983 تا 1986 اور مزید 1987 تا 1992 مسٹر جاوید احمد خورشید 1995 تا 2000 لعل رادھے شیام 2000 تا 2004 تک برقرار رہے حادثہ کا شکار ہونے کے بناء پر ایک سال کیلئے بی گنگنا نائب صدر کو اختیارات دئے گئے تھے جبکہ ڈگمبر راؤ پاٹل 2005 تا 2010 تک خدمات انجام دے چکے ہیں ۔ مجلس بلدیہ عادل آباد کا جلیل القدر عہدہ پہلی مرتبہ ایک عام زمرے کی خاتون کیلئے مختص کیا گیا ۔