تہران ۔ 11 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) صدر ایران حسن روحانی نے انقلاب ایران کی 35 ویں سالگرہ کے موقع پر عالمی طاقتوں کے ساتھ مذاکرات میں حالیہ پیشرفت کے پس منظر میں کہا کہ ایران کے ساتھ نیوکلیئر پروگرام پر منصفانہ اور تعمیری مذاکرات ہونے چاہئیں۔ اعتدال پسند حسن روحانی 10 سال طویل تعطل کا خاتمہ سفارتی ذرائع سے کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے مغربی عوام کو انتباہ دیا کہ انہیں ایران کے خلاف فوجی کارروائی کے ’’وہم‘‘ میں نہیں رہنا چاہئے۔ وہ ایران کے اسلامی انقلاب کی 35 ویں سالگرہ کے موقع پر لاکھوں عوام سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایران آئندہ ہفتہ ویانا میں 6 عالمی طاقتوں کے ساتھ مذاکرات کے احیاء کیلئے تیار ہے لیکن بات چیت منصفانہ تعمیری ہونا چاہئے۔ دریں اثناء ایرانی عدلیہ نے کہا کہ اپوزیشن قائدین میر حسین موسوی اور مہدی کروبی کی ان کی قیامگاہوں پر نظربندی جاری رہے گی کیونکہ وہ حکومت مخالف احتجاجی مظاہروں میں ملوث رہے ہیں۔ خبر رساں ادارہ پارس کے بموجب وکیل استغاثہ نے کہا کہ اگر موسوی اور کروبی پچھتاوا ظاہر کریں تو ان کی نظربندی کا اختتام ممکن ہے۔ موسوی اور کروبی فبروری 2011ء سے اپنی اپنی قیامگاہوں پر نظربند ہیں۔ ان پر الزام ہیکہ انہوں نے 2009ء کے متنازعہ صدارتی انتخابات کے دوران پرہجوم سڑکوں پر احتجاجی مظاہروں کا اہتمام کیا تھا
جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ وکیل استغاثہ غلام احمد محسنی نے کہا کہ وہ عظیم جرم اور غداری کے مرتکب ہیں۔ جب تک کہ قائدین اپنے جرم کا اعتراف نہیں کرتے اور پچھتاوے پر اپنی آمادگی ظاہر نہیں کرتے، صورتحال جوں کی توں برقرار رہے گی۔ موسوی اور کروبی کا دعویٰ ہیکہ 2009ء کے صدارتی انتخابات جس میں محمود احمدی نژاد دوسری میعاد کیلئے صدر منتخب ہوئے تھے، بوگس رائے دہی کا شاہکار ہیں۔ محسنی نے تفصیلات کا انکشاف کئے بغیر کہاکہ بعض لوگ بے معنی طور پر قیامگاہوں پر نظربندی برخاست کروانے کی کوشش کررہے ہیں لیکن ان کی کوششیں ثمرآور نہیں ہوں گی۔ موسوی اور کروبی دونوں امراض کا شکار ہیں۔ انہوں نے اپنے ملک میں گرماگرم مباحث چھیڑ کر دنیا بھر کی توجہ حاصل کرلی تھی۔ ڈسمبر میں بارسوخ ایرانی قانون ساز علی موتاہاری ایک قدامت پسند نے کہا تھا کہ عدلیہ کو موسوی اور کروبی کی قیامگاہ پر نظربندی ختم کرکے ان پر مقدمہ چلانا چاہئے۔ مقدمہ چلائے بغیر طویل مدت تک قیامگاہ پر نظربندی کا کوئی قانونی یا مذہبی جواز نہیں ہے۔ پارلیمنٹ میں تبصرہ کرتے ہوئے موتاہاری نے یہ بات کہی۔ جسے خبر رساں ادارہ اثنا نے شائع کیا ہے۔ گذشتہ ہفتہ کروبی ایک محفوظ مکان میں جو ان کا ذاتی مکان ہے، منتقل ہوگئے تھے لیکن یہاں بھی ان کی نظربندی جاری رہی۔