عادل آباد /20 اکٹوبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) عادل آباد صدرنشین مجلس بلدیہ شریمتی آر منیشا کے عہدے پر منڈلاتاہوا خطرہ چند مہینوں کیلئے ٹل گیا ۔ جبکہ اراکین بلدیہ نے صدرنشین بلدیہ کے خلاف بغاوت کی آواز بلند کردیا تھا اور اس مہینہ کے اختتام پر شریمتی آر منیشا کے خلاف عدم اعتماد کی نوٹس کمشنر بلدیہ اور ضلع کلکٹر کو پیش کی جارہی تھی ۔ صدرنشین مجلس بلدیہ سے اپنی ناراضگی کا اظہار کرنے والے بلدی کونسلروں نے شریمتی پر الزام عائد کیا کہ وہ بلدی حلقہ جات میں تعمیراتی و ترقیاتی کاموں کو عملی جامعہ پہنانے سے زیادہ اپنے ذاتی مفاد کو ترجیحی دیا کر رہی ہیں ۔ شریمتی کے شوہر غیر مجاز طور پر اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے دفتر عملہ پر کنٹرول کرنے اور کسی بھی تعمیراتی و ترقیاتی کاموں کی عمل آوری سے قبل اپنے قیام گاہ پر سودے بازی کا بازار گرم کئے ہوئے ہیں ۔ شریمتی کے خسر جو سابق میں صدرنشین بلدیہ عہدے پر فائض تھے اپنے مفید مشوروں کے ذریعہ تمام کاموں کو انجام دے رہے ہیں ۔ عادل آباد مجلس بلدیہ کے 16 ناراض اراکین نے کہا کہ صدرنشین بلدیہ صرف ایک ربر اسٹامپ ہے جبکہ شریمتی کا ریموٹ کنٹرول ان کے شوہر اور خسر کے پاس موجود ہے ۔ مجلس بلدیہ اراکین میں تقریباً ایک ماہ سے پائی جانے والی افراتفریی کا خاتمہ ریاستی وزیر مسٹر جوگو رامنا کی مداخلت ہوا ۔ ریاستی وزیر نے عنقریب منعقد ہونے والے قانون ساز کونسل اراکین انتخابات کے پیش نظر عادل آباد بلدیہ کے 36 کنولسروں کا اجلاس ایک فنکشن ہال میں منعقد کرتے ہوئے عارضیح طور پر آپس میں پائی جانے والی ناراضگی کو ختم کراتے ہوئے مفاہمت کرادی جس کے بناء پر جاریہ ماہ بلدیہ کا ماہانہاجلاس منعقد ہونے کے امکانات ہیں ۔ ایم ایل سی انتخابات کانوٹیفکیشٹ اعلامیہ عرنقیب ریاستی الیکشن کمیشن کی جابن سے جاری ہونے کے قوی امکانات ہیں اور اس اپنی بات کے پیش نظر ضلع کانگریس کے طاقتور قائد و سابق رکن قانون ساز کونسل مسٹر پریم ساگر راؤ اپنی پارٹی سے دستبردار ہوتے ہوئے ٹی آر ایس پارٹی میں شامل ہونے کی افواہیں سیاسی حلقوں میں تیزی کے ساتھ گشت کر رہی ہیں ۔ ضلع کے سیاسی بصیرت رکھنے والے قائدین اس بات کا اندازہ لگا رہے ہیں کہ سابق کانگریس رکن قانون ساز کونسل 10 ، 20 کروڑ روپئے پارٹی فنڈ کے طور پر بخوشی ادا کرتے ہوئے ٹی آر ایس پارٹی سے ایم ایل سی ٹکٹ حاصل کریں گے ۔ انتخابات میں بھی سرمایہ کے بل بوتے پر کامیابی حاصل کرسکتے ہیں ۔ کانگریس قائد مسٹر ایم پریم ساگر راؤ کی غیر یقینی ٹی آر ایس میں شرکت کے بنا پر مستقر عادل آباد ٹیح آر ایس پارٹی کے سینئیر قائد مسٹر لوکابھوما ریڈی کے ساتھ ناانصافی کے امکانات کو محسوس کیا جارہا ہے ۔ جبکہ عادل آباد سے ایم ایل سی ٹکٹ کے دعویدار موصوف تصور کئے جاتے ہیں ۔