صالح معاشرہ کی تشکیل، دعوت حق کا اہم مقصد

اسمارٹ فونس اور انٹرنیٹ بہت بڑا چیلنج ، گلبرگہ میں جماعت اسلامی کا اجتماع ، جناب سید تنویر احمد کا خطاب
گلبرگہ ۔27ستمبر(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)جماعت اسلامی ہند ملک عزیزی میں دین حق کی دعوت جو حقیقت میں بندوں کو بندگی رب کی دعوت ہے پیش کرتی آرہی ہے تاکہ ان کی زندگی میں خوشحالی آئے ، انسانیت بحال ہو، ان کے حقوق ن کوملتے رہیں اور ایک صالح سماج کی تشکیل ہو۔ ان خیالات کا اظہار اتوار کور ہدایت سنٹر میں جماعت اسلامی ہند گلبرگی کی جانب سے منعقدہ اجتماع عام میں خصوصی خطاب کرتے ہوئے جناب سید تنویر احمد، رکن ریاستی شوریٰ جماعت اسلامی ہند کرناٹکا نے کیا۔ آپ نے کہا کہ اجتماعات کی اپنی اہمیت ہے لیکن ان کے ساتھ ساتھ میدان عمل کام کرتے ہوئے ہمہ جہت تبدیلی کے لئے معاشرہ کے مختلف محاذوں پر کام کرنابھی ضروری ہے۔ آپ نے کہا کہ جماعت اسلامی ہند اسی مقصد کے لئے مختلف میدانوں میں کام کر رہی ہے۔ ان کاموں کی تفصیل پیش کرتے ہوئے آپ نے کہا کہ بچوں کی تربیت عموماََ ہم ایک عمر گزرنے کے بعد کرتے ہیں ۔ حقیقت یہ ہے کہ اس کا آغاز ماںکی گود سے ہی ہونا چاہئے۔ بچوں کے اندر صرف معلومات کو منتقل کرنا تعلیم نہیں کہلاتا بلکہ ان کی شخصیت میں صالح تبدیلی مقصود ہونا چاہئے۔ اسی طرح آپ نے کہا کہ خواتین نصف انسانیت ہوتی ہیں ،بڑے بڑے  انقلابات کے پیچھے خواتین کا رول رہا ہے اور اسلام کی سربلندی میں بھی خواتین اپنا کردار پیش کیا ہے ۔ اسی مقصد کے لئے خواتین میں مختلف صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کی ضرورت ہے۔ نوجوانوں میں کام کے سلسلے میں سید تنویر احمد نے کہا کہ ان کے سامنے سمارٹ فون اور انٹرنیٹ ایک بڑا چالنج بن کر ابھرے ہیں۔ موجودہ حالات میں ان میں ہمارے کام کے انداز کو بدلنے کی ضرورت ہے۔ آپ نے کہا کہ ملک کا المیہ یہ ہے کہ انکا سیاسی طور پر اس طرح استحصال ہورہا ہے کہ ان کے اندر نفرت پیدا کرتے ہوئے اس کا فائدہ اٹھانے کی کوشش ہورہی ہے۔ آپ نے کہا کہ آج ملک میں تاریخ کواس طرح بدلنے کی کوشش ہورہی ہے کہ مسلمانوں کا اس میں کوئی رول ہی نہیں رہا اور رہا بھی تو ان کے ضمن میں نفرت کی کیفیت پیدا ہوسکے۔ اس لئے جماعت اس محاذ پر کوششیں شروع کی ہیں کہ اس کے صحیح اور مثبت انداز سے پیش کیا جاسکے۔ اداب کے میدان میں کام کے ضمن میں سید تنویر احمد نے کہا کہ آرٹ اینڈ کلچر کسی بھی سماج کا آئنہ ہوتا ہے۔ انسان کے ذہن اور دل کی ضرورت ہوتی ہے۔ باطل اس سے خوب فائدہ اٹھا رہا ہے۔ اسلامی طرز پر اس کا کس طرح استعمال ہوسکتا ہے اس کے ضمن میں جماعت نے کام شروع کرتے ہوئے کچھ تجربے کئے ہیں جو کامیاب ہوئے ہیں ، جسے امن و انسانیت مہم کے دوران نکڑ ناٹکstreet play پیش کیا گیا جس کے ذریعہ ایک عظیم پیغام کو چند منٹ کے ڈرامے کے ذریعہ پیش کیا گیا۔ اسی طرح صحافیوں ، تعلیمی اداروں ، مذہبی قائدین وغیرہ محازوںپر کام کی ضرورت اہمیت اور طریقہ کار کو واضح کیا۔ اجتماع کا آغاز عبدالمنان کے درس قرآن سے ہوا۔ سورۂ ھود کی آیات  38 تا 43 کی روشنی میں درس دیتے ہوئے حضرت نوح ؑ کے زندگی کے واقعات کو پیش کیا اور کہا کہ نبی سے کوئی خونی رشتہ نجات کا باعث نہیں ہوسکتا جس طرح حضرت نوح ؑ کا بیٹا ایمان نہ لانے کی وجہ سے امڈتے سیلاب سے نہیں بچ سکا۔ عبدالصمد سلطان پوری نے ’’دوسروں کے نفسیات کی رعایت‘‘ عنوان پر درس حدیث اور عبدالقدوس نے حالات حاضرہ تبصرہ  پیش کیا۔ امیر مقامی ذاکر حسین کے اعلانات و دعا کے ساتھ ہی اجتماع اختتام کو پہنچا۔