نئی دہلی۔ 23 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کے قائد کمل ناتھ نے آج ایک روزہ دار مسلمان کو حالت ِ روزہ میں چپاتی کھانے پر مبینہ طور پر شیوسینا ارکان پارلیمان کے مجبور کرنے پر کہا کہ اس سے ان کی ذہنیت آشکار ہوگئی ہے۔ وہ جانتے تھے کہ یہ شخص روزہ دار ہے، اس لئے اسے کھانے پر مجبور نہیں کیا جاسکتا۔ کانگریس قائد راجیو شکلا نے اس واقعہ کو سنگین قرار دیتے ہوئے معاملہ کی بھرپور تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ روزہ تڑوانے کی حرکت ہندو دھرم کی اقدار کے بھی خلاف ہے۔ اگر شیوسینا کے ارکان پارلیمنٹ تحقیقات میں خاطی ثابت ہوجائیں تو ان کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے۔ جنتا دل (یو) اور بہوجن سماج پارٹی نے شیوسینا ارکان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا اور مطالبہ کیا کہ شیوسینا ارکان پارلیمان کے خلاف ایف آئی آر درج کروایا جائے۔ سینئر بی جے پی قائد ایل کے اڈوانی نے شیوسینا ارکان پارلیمنٹ کی حرکت کو غلط قرار دیا۔ صدر شیوسینا ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ان کی پارٹی کسی بھی مذہب سے نفرت نہیں کرتی ، صرف ہندوتوا کی پرستار ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ دراصل پارٹی کی آواز کو دبانے کی کوشش ہے ۔ اس دوران چیف منسٹر مہاراشٹرا پرتھوی راج چوہان نے نئی دہلی میں واقع مہاراشٹرا سدن میں فراہم کی جانے والی خدمات کے تعلق سے ارکان پارلیمنٹ کی شکایت کی تحقیقات کا حکم دیا ہے ۔