مرکز اور مہاراشٹرا میں حکومتوں پر شیوسینا کی متواتر تنقیدوں کے باوجود اتحاد برقرار
ممبئی ۔30 اکتوبر۔( سیاست ڈاٹ کام ) مرکز اور مہاراشٹرا میں بی جے پی زیرقیادت حکومتوں پر شیوسینا کی متواتر تنقیدوں کے باوجود چیف منسٹر دیویندر فرنویس نے توقع ظاہر کی کہ دونوں پارٹیاں آنے والے 2019 ء کے عام انتخابات اور ریاستی اسمبلی انتخابات میں اتحاد کریں گی ۔ فرنویس نے جن کی حکومت مہاراشٹر میں اقتدار کے چار سال مکمل کررہی ہے کہا کہ شیوسینا کو سیاسی سچائی کاعلم ہے کہ دونوں پارٹیاں اگر علحدہ علحدہ مقابلہ کریں گی تو خسارہ میں رہیں گی جیسا کہ کانگریس ، این سی پی اور دیگر پارٹیاں اپوزیشن ووٹ بینک کو اکٹھا کرنے جارہی ہیں ایسے میں شیوسینا کو بی جے پی سے اتحاد کرنے کیلئے تیار رہنا ضروری ہے ۔ چیف منسٹر مہاراشٹرا مخصوص اخباری نمائندوں سے بات چیت کررہے تھے ۔ انھوں نے کہاکہ وہ عمومی طورپر یہ نہیں سمجھتے کہ عام انتخابات اور اسمبلی انتخابات بیک قت منعقد ہوں گے اور یہ کہ ان کی پارٹی اس نظریہ کے خلاف ہے ۔ انھوں نے حالیہ بعض میڈیا رپورٹس کو بکواس قرار دیا جس میں دہلی کی ایجنسی کی جانب سے کروائے گئے سروے میں دعویٰ کیاگیا کہ 6 بی جے پی رکن پارلیمنٹ اور تقریباً 50 ارکان اسمبلی کو ان کی کمزور ناقص کارکردگی کے باعث شکست کا منہ دیکھنا پڑے گا ۔د یویندر فرنویس نے مزید کہاکہ بی جے پی کے داخلی سروے میں حوصلہ افزاء نتائج سامنے آئے ہیں اور اس سروے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پارٹی کو یقین ہے کہ اس کے موجودہ ارکان اسمبلی دوبارہ منتخب ہوں گے ۔ سال 2014 ء کے مہاراشٹرا انتخابات میں بی جے پی سب سے بڑی واحد پارٹی بن کر اُبھری تھی اور اس نے 288 رکنی اسمبلی میں 122 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی ۔ فرنویس نے تاہم اس امکان کو مسترد کردیا کہ بی جے پی نے مہاراشٹرا میں این سی پی کے ساتھ کوئی سمجھوتہ کرنے پر غور کیا ہے ۔ میں سمجھتا ہوں کہ مہاراشٹرا میں فی الحال کانگریس کا این سی پی اور دیگر چند پارٹیوں سے اتحاد ہے ۔ یہ پارٹیاں بی جے پی کو ناکام بنانے کیلئے ایک دوسرے سے ہاتھ ملاچکی ہیں اور اپنے اپوزیشن ووٹوں کو مجتمع کررہے ہیں ۔ انھوں نے زور دیکر کہا کہ جب اپوزیشن متحد ہے تو بی جے پی اور شیوسینا کو بھی مل کر ایک دوسرے کے نظریات کے مطابق کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ شیوسینا اور بی جے پی کو ایک دوسرے کے قریب آکر اپنے نظریات کا احترام کرنا ہوگا ۔