باہمی اختلافات کو فراموش کرتے ہوئے سازگار ماحول فراہم کرنے کی کوشش : ایاز مدنی
جدہ ۔ 2 جون ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) اسلامی ممالک کے سب سے بڑے بلاک تنظیم اسلامی کانفرنس ( او آئی سی ) کے نومنتخب سکریٹری جنرل ایاز مدنی نے آج کہا کہ وہ سنی اور شیعہ مسلمانوں کے مابین باہمی رواداری اور پرامن بقائے باہم کے خواہاں ہیں ، کیونکہ تفرقہ بازی اور ایک دوسرے کے خلاف نفرت کی وجہ سے سارے علاقہ میں اس کے منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں اور تنظیم اسلامی کانفرنس کو مسلمانوں کی متحدہ آواز کے طورپر پیش کرنا ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے ۔ عالم عرب میں شیعہ ۔ سنی تفرقہ گزشتہ ایک دہے کے دوران کافی بڑھ گیا ہے ۔ شام میں جہادی جنگجو ملک کی سنی اکثریت کے ساتھ مل کر صدر بشارالاسد کے خلاف محاذ آراء ہیں جن کا تعلق علوی شیعہ اقلیت سے ہے ۔
اس دوران عراق میں شیعہ ۔ سنی خونریزی تھمنے کے کوئی آثار دکھائی نہیں دیتے اور یہ نفرت مسلسل بڑھتی جارہی ہے ۔ ان دونوں لڑائیوں میں حریف علاقائی طاقتور ممالک سنی زیرقیادت سعودی عرب اور شیعہ زیرقیادت ایران مخالف فریق کی تائید کررہا ہے ۔ سکریٹری جنرل او آئی سی ایاز مدنی نے کہا کہ ایک نئی علاقائی طاقت کی ضرورت ہے جس کے نتیجہ میں بقائے باہم ، ایک دوسرے کو سمجھتے ہوئے مشترکہ مفادات کیلئے کام کرنے کا ماحول تیار ہوسکے ۔ انھوں نے کہا کہ مسلم دنیا کو اس وقت فرقہ واری اساس پر تشدد سے نمٹنے سب سے بڑا چیلنج بن چکا ہے ۔ ایاز مدنی اس تنظیم کی قیادت کرنے والے پہلے سعودی شہری ہیں۔ انھوں نے کہاکہ او آئی سی مذہبی اسکالرس ، سرکاری اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ ملکر فرقہ واری تشدد پر مبنی نظریات کا موثر جواب دینے کی حکمت عملی اختیار کرے گی اور انتہاپسند تنظیموں کے خلاف جدوجہد کی جائے گی ۔