شیشہ و تیشہ

فرید سحرؔ
اچھی دھلائی…!
جس کی بیٹی کی شادی ہوتی ہے
اس کی اچھی دُھلائی ہوتی ہے
اور جو کرتا ہے شادی بیٹے کی
اس کی تگڑی کمائی ہوتی ہے
………………………
لیڈرؔ نرملی
مزاحیہ غزل
خوش فہمیوں میں ہونا کہیں مبتلا نہیں
تِرپٹ ہے اصل میں وہ تجھے دیکھتا نہیں
اس شہر میں کراٹے کی ماہر ہیں لڑکیاں
سب کہتے ہیں ’’بہن جی ‘‘ کوئی چھیڑتا نہیں
نقلی شراب پیتے ہیں سب جُھوم جُھوم کے
پینے کے بعد کوئی مگر جُھومتا نہیں
محبوب مرا کھینچتا رہتا ہے وِگ مری
مانا وہ چُلبلا ہے مگر بے وفا نہیں
غزلیں سنا رہا ہوں پکڑ کے میں چور کو
پولیس کے آنے تک تو کوئی مشغلہ نہیں
لیجا رہا ہوں Vespa کو ہائے ڈھکیل کے
پٹرول ہوگیا ہے ، کوئی ڈالتا نہیں
ٹکراتی ہیں نگاہیں تو لیتے ہیں Easy لوگ
حالانکہ اس سے بڑھ کے کوئی حادثہ نہیں
فرمان آفیسر کا پَسِ پُشْت ڈال رئیں
بیگم کا حکم کوئی مگر ٹالتا نہیں
کرتے نہیں ہیں چمچے بھی لیڈر کو اب سلام
کرسی جو چِھن گئی ہے کوئی پوچھتا نہیں
………………………
کیا کوئی وکیل …!
٭ جوش ملیح آبادی ایک دفعہ علامہ اقبال کی خدمت میں حاضر ہوئے، ملاقاتی کمرے میں داخل ہوئے تو دیکھا کہ علامہ اقبال کے سامنے قرآن پاک رکھا ہے اور وہ زار و قطار رو رہے ہیں۔
یہ دیکھ کر جوش نے بڑی معصومیت سے کہا۔
’’علامہ صاحب، کیا کوئی وکیل قانون کی کتاب پڑھتے ہوئے بھی روتا ہے‘‘۔
یہ سن کر علامہ ہنس پڑے۔
ابن القمرین ۔ مکتھل
………………………
بدمعاشی …!
٭ اپنی ساری توانائی صرف کرتے ہوئے پورے پندرہ منٹ تک اپنے خاموش شوہر پر گرجنے کے بعد بیوی بولی : ’’میں لڑائی ختم کرنا چاہتی ہوں، مگر تمہاری اس گونگی بدمعاشی کی وجہ سے گھر جہنم بنتا جارہا ہے…!!‘‘
محمدامتیاز علی نصرت ۔ پداپلی ، کریمنگر
………………………
جنگ کیوں ہوتی ہے ؟
٭ باپ بیٹے کو تاریخ پڑھا رہا تو لڑکا بولا ’’ابا! یہ جنگ کیوں ہوتی ہے ؟ ‘‘
باپ نے جواب دیا : فرض کرو پاکستان نے جاپان پر حملہ کیا …!
بیچ میں ماں نے ٹوکا : ’’پاکستان بھلا جاپان پر حملہ کیوں کرے گا ‘‘
باپ نے جواب دیا : ’’ارے میں تو مثال دے کر سمجھا رہا تھا ‘‘۔
ماں نے جواب دیا : ’’غلط مثال دیکر کیوں بہکارہے ہو ‘‘۔
باپ : شٹ اپ (خاموش بیٹھو )
ماں : یو شٹ اپ
لڑکا بولا : بس بس ! اب میں سمجھ گیا جنگ کیوں ہوتی ہے …!!
شعیب علی فیصل ۔ رامیا باؤلی ، محبوب نگر
………………………
ملا کی حکمت …!
٭ ایک زمانے میں ملا نصیرالدین حکمت کرنے لگے تھے ۔ ایک دن ایک مریض آیا جس نے بدہضمی کی شکایت کی اور کہا : ’’حکیم صاحب …! چاہے جتنی ہلکی غذا کھاؤ ہمارا معدہ ہضم ہی نہیں کرتا ، کوئی ایسی دوا دیجئے کہ کھانا آسانی سے ہضم ہونے لگے ‘‘۔
ملا نے مریض کو تسلی دیتے ہوئے کہا ’’گھبرانے کی کوئی بات نہیں ، سب ٹھیک ہوجائے گا ۔ ایک بات کا خیال رکھو ۔ اگر کوئی چیز ہضم نہیں ہوتی تو تم ہضم کی ہوئی چیزیں کھایا کرو ، انشاء اﷲ آرام ہوجائے گا …!
محمد اختر عبدالجلیل ۔ محبوب نگر
………………………
تم نہیں جانتے …!
پرویز : تم تو کہتے تھے کہ میں بہت اچھا نشانہ باز ہوں … ہرن کے دل پر تیر ماروں گا لیکن تمہارا تیر تو ہرن کی ٹانگوں پر جا لگا ہے …!!
امتیاز : تم نہیں جانتے کہ ہرن کا دل اس کی ٹانگوں میں ہوتا ہے …!!
سید حسین جرنلسٹ ۔ دیورکنڈہ
………………………