سڑکیں تنگدامنی کا شکار، روزآنہ ٹریفک مسائل
نظام آباد :21؍ ڈسمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)شہر نظام آباد میں 1975 ء میں ماسٹر پلان کی عمل آوری کی گئی تھی اور اس کے بعد سے ماسٹر پلان کو انجام نہیں دیا گیا بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر نئے ماسٹر پلان کی عمل آوری ناگزیر ہے گذشتہ دو سالوں سے ماسٹر پلان کی عمل آوری کیلئے حکومت کی جانب سے اقدامات کئے جارہے ہیں شہر نظام آباد میں ماسٹر پلان کی عدم عمل آوری کے باعث سڑکیں تنگدامنی کا شکار ہے اور شہر کے مختلف سڑکوں پر ہر روز ٹرافک مسائل پیش آرہے ہیں جس کے باعث گذشتہ کئی دنوں سے ماسٹر پلان کی عمل آوری کیلئے مسلسل مطالبہ کیا جارہا تھا اور میونسپل کونسل کی جانب سے ماسٹر پلان کی عمل آوری کیلئے ڈرافٹ بھی کی کونسل کی منظوری کے بعد حکومت کو رپورٹ پیش کی گئی تھی جس کو حکومت کی جانب سے منظوری بھی دی گئی تھی بالآخرحکومت نے ماسٹر پلان کی منظوری کیلئے اعتراضات حاصل کرنے کیلئے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے اعتراضات میونسپل کارپوریشن ، ضلع پریشد ، آر ڈی او آفس، تحصیل آفس و دیگر آفیسوں میں رکھا گیا اور اس ماسٹر پلان میں واضح طور پر یہ بتایا جارہا ہے شہر کی کونسی کونسی سڑک توسیع کی جارہی ہے اور اس بارے میں اگر کسی کو اعتراض ہونے کی صورت میں میونسپل کمشنر کو تحریری طور پر نمائندگی کرسکتے ہیں اگر عوام کی جانب سے بڑے پیمانے پر اعتراضات پیش ہونے کی صورت میں ماسٹر پلان میں تبدیلی کے امکانات بھی ہے اعتراضات عوام کی نمائندگیو ں کا جائزہ لینے کے بعد قطعی رپورٹ پیش کرتے ہوئے اس پر عمل کی جائے گی ۔ شہر نظا م آباد میں ماسٹر پلان کی عمل آوری کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کے تعاون کے علاوہ عوام کا تعاون بھی ناگزیر سمجھا جارہا ہے اور ماسٹر پلان کی منظوری کے بعد گرین زون کے تحت انڈسٹریل علاقوں میں مکانات کی تعمیر کیلئے منظوری بھی حاصل ہوگی اور شہر کی نمایاں طور پر ترقی ہونے کے امکانات ہیں اور نئے ماسٹر پلان کیلئے عوام گذشتہ کئی دنوں سے منتظر تھی اور بالآخر حکومت کی جانب سے اس پر فیصلہ کرتے ہوئے ہوئے اعلامیہ کو جاری کیا گیا ۔ اعتراضات حاصل کرنے کی معیاد کے بعد اس پر عمل آوری یقینی نظر آرہی ہے ۔