شہر سے دور مسلم شادی خانہ کی تعمیر کی مخالفت

محبوب نگر ۔ 29اگست ( راست) سابق کانگریس حکومت کی جانب سے شہر محبوب نگر کے مسلم متوسط خاندانوں کی سہولت کیلئے ضلع کانگریس شعبہ اقلیت کی نمائندگی پر منظورشدہ مسلم شادی خانہ کی تعمیر کیلئے شہر سے 10کلومیٹر دور ینگنڈہ اراضی کی فراہمی عمل میں لائی گئی تھی جو کہ شہر کی مسلم اکثریتی آبادی والے علاقوں سے کافی دور ہے ۔ ضلع کانگریس شعبہ اقلیت شروع سے ہی سے اراضی کی شہر سے دور فراہمی کی پُرزور مخالفت کررہی ہے اور قلب شہر میں موجود محلہ رامیا باؤلی میں واقع محکمہ بلدیہ کی کھلی اراضی پر شادی خانہ کی تعمیر کیلئے بارہا نمائندگی بھی کی گئی ہے لیکن حال ہی میں مقامی رکن اسمبلی کی جانب سے ینگنڈہ ہی میںشادی خانہ کی تعمیر کیلئے سنگ بنیاد رکھا گیا ۔ یہ جانتے ہوئے بھی کہ یہ مقامی مسلمانوں کیلئے کارآمد نہیں ہے پھر بھی تعمیر کا آغاز کیا جارہا ہے ۔ اس خصوص میں محمد تقی حسین تقی صدر ضلع کانگریس شعبہ اقلیت کی صدارت میں ایک وفد جس میں یوسف بن ناصر کنوینر ریاست ‘ سید احمد علی صدر ٹاؤن ‘ محمد رحمت علی منصور ‘ پیر محمد صادق کنوینرس ضلع موجد تھے ۔ ضلع کلکٹر شریمتی پریا درشنی آئی اے ایس سے ملاقات کرتے ہوئے ایک یادداشت حوالہ کی۔ جس میں ضلع کلکٹر سے مطالبہ کیا گیا کہ مذکورہ شادی خانہ کی تعمیر روک دیا جائے اور قلب شہر رامیا باؤلی کے سروے نمبرات 15اور 16 میں موجود سرکاری اراضی پر شادی خانہ کی تعمیر کروائی جائے بصورت دیگر شدید احتجاج کا انتباہ دیا گیا ۔ ضلع کلکٹر نے فوری حرکت میں آتے ہوئے ڈی آر او محبوب نگر کو قلب شہر رامیا باؤلی میں کھلی اراضی کی فوری نشاندہی کی ہدایت دیتے ہوئے عوام کی سہولت کے مطابق شادی خانہ کی تعمیر کا تیقن دیا ۔