تیونس، 5 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) تیونس میں اپوزیشن کی شخصیت شکری بالعید کا مبینہ قاتل پولیس کی چھاپہ مار کارروائی میں مارا گیا ہے۔اس کارروائی میں جملہ 23 جنگجو ہلاک ہوئے ہیں۔ سرکاری خبررساں ایجنسی تیپ نے ڈپٹی پبلک پراسکیوٹر صفین سلیطی کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ اس مبینہ قاتل کامل قضقاضی کی نعش کی شناخت کر لی گئی ہے۔تیونسی وزیرداخلہ لطفی بن جدو نے ایک نیوز کانفرنس کے دوران پولیس کی اس کارروائی اور قضقاضی کے مرنے کی اطلاع دی ہے۔ وزیرداخلہ نے بتایا کہ پولیس کے ساتھ جھڑپ میں کل 23 دہشت گرد عناصر مارے گئے ہیں۔یہ جھڑپ دوشنبہ کی سہ پہر شروع ہوئی تھی اور سہ شنبہ کی صبح تک جاری رہی ۔نیشنل گارڈ کے خصوصی دستوں نے دارالحکومت تیونس کے نواحی علاقے رؤید میں مسلح جنگجوؤں کی موجودگی کا پتہ چلنے کے بعد مکان کا محاصرہ کر لیا تھا اور انھوں نے پہلے مکان میں موجود مشتبہ افراد کو خود سپردگی کیلئے کہا لیکن انھوں نے ایسا کرنے سے انکار کردیا اور پولیس پر فائرنگ شروع کردی۔ عینی شاہدین کے مطابق مسلح جنگجو خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ کررہے تھے۔ جواباً سکیورٹی فورسز نے بھی شدید فائرنگ کی اور پھر انھوں نے اپنے آپریشن کی فتح کا اعلان کردیا۔