ششانک منوہر کا 4 اکٹوبر کو صدر بی سی سی آئی بننا یقینی

نئی دہلی ، 29 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) بی سی سی آئی نے اسپیشل جنرل میٹنگ (ایس جی ایم) 4 اکٹوبر کو طلب کی ہے تاکہ اپنے نئے صدر کا انتخاب کیا جاسکے جبکہ ناگپور کے وکیل ششانک منوہر ’’متفقہ‘‘ امیدوار کے طور پر اُبھر آئے ہیں۔ اس تبدیلی سے میڈیا کو واقف کراتے ہوئے بی سی سی آئی سکریٹری انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ مجوزہ میٹنگ ممبئی میں منعقد کی جائے گی اور نامزدگیوں کی تنقیح 3 اکٹوبر کو ہوگی۔ ’’ششانک منوہر ہمارے متفقہ امیدوار ہیں،‘‘ ٹھاکر نے میڈیا کو اس کے ساتھ مزید بتایا کہ اگر الیکشن کی نوبت پیش آتی ہے تو ’’این سرینواسن ایس جی ایم میں آکر ووٹ ڈال سکتے ہیں‘‘۔ بی سی سی آئی میٹنگ میں شرکت کے بارے میں سرینواسن کی اہلیت پر سپریم کورٹ میں سماعت 5 اکٹوبر کو مقرر ہے۔ ٹھاکر نے کہا کہ سرینواسن اس میٹنگ میں شرکت نہیں کرسکتے لیکن انھیں اپنا ووٹ ڈالنے سے منع نہیں کیا گیا ہے۔ منوہر جو 2008ء سے 2011ء تک صدر بی سی سی آئی کی حیثیت سے خدمت انجام دے چکے ہیں، وہ اس منظر میں شامل ہونے سے ابتداء ً انکار کے بعد بی سی سی آئی سربراہ کے طور پر دوسری اننگز کیلئے اتفاق کرچکے ہیں۔ جگموہن ڈالمیا کے انتقال نے یہ عہدہ خالی کردیا اور عین ممکن ہے نئے صدر سی اے بی اور سابق ہندوستانی کپتان سورو گنگولی مخلوعہ عہدہ کیلئے منوہر کا نام تجویز کریں گے۔ منوہر کو کسی حریف کا سامنا ممکن دکھائی نہیں دیتا کیونکہ سرینواسن گروپ کے پاس اول الذکر کی امیدواری کو چیلنج کرنے کیلئے درکار عددی طاقت نہیں معلوم ہوتی ہے۔ منوہر کو شردپوار اور ٹھاکر گروپوں کی حمایت حاصل ہے جن کا 29 کے منجملہ تقریباً 20 ووٹوں پر کنٹرول ہے۔