معاشرے میں جہیز کی بڑھتی لعنت کے سبب غریب اور متواسط مسلمانوں کی لڑکیوں کی شادی مشکل مرحلہ بنتی جارہی ہے۔
ایسے مسلمان یا تو مقروض ہوکر اپنی بیٹیو ں کی شادی کرنے پر مجبور یا پھر ان کی لڑکیاں شادی کی پار کرچکی ہے۔
حالانکہ جہیز مانگنے والے کاکسی غریب خاندان سے تعلق نہیں رہتا بلکہ ان کا لڑکا یاتو بیرونی ممالک میں شاندار ملازمت کرتا ہے یا پھر ملک میں ہی کسی اچھے ادارے میں موٹی موٹی تنخواہ پر خدمات انجام دیتا ہے۔
جہیز اور شادیوں میں بیجا اصراف کی وجہہ سے ملت اسلامیہ نحوست کا شکار ہورہی ہے۔ اس کے متعلق علماء کرام کی کوششیں بھی رائیگاں ہوتی نظر آرہی ہیں۔
مختلف گوشوں اور مسلم دانشواروں کی جانب سے جہیز سے پاک معاشرے کے لئے ایک مہم کی شروعات تو عمل میں لائی گئی مگر وہ بھی اثر انداز ہوتی نہیں دیکھائی دے رہی ہے۔
اسلام میں نکاح کو آسان کو زنا کو مشکل بنانے کی تعلیم دی گئی ہے مگر یہاں پر نکاح کو ہی مشکل بنادیاگیا ہے۔
جہیز کی لعنت سے بچنے کے لئے مولانا سجاد نعمانی ترجمان ورکن مسلم پرسنل لاء بورڈ نوجوانوں کو تلقین کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں شریعت اسلامی میں جہیز حرام ہے۔
پیش ہے مولانا سجا د نعمانی یہ ویڈیو