کراچی ۔30 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان سوپر لیگ (پی ایس ایل) سیزن 2 کے دوران اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کرکٹر شرجیل خان پر 5 سال کی پابندی عائد کردی گئی۔جسٹس ریٹائر اصغر حیدر کی صدارت میں سابق چیئرمین پی سی بی لیفٹیننٹ جنرل (ر) توقیر ضیا اور سابق وکٹ کیپر وسیم باری پر مشتمل پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے اینٹی کرپشن ٹریبیونل نے شرجیل خان کے خلاف اسپاٹ فکسنگ مقدمہ کا مختصر فیصلہ سنایا اور ان پر لگائے گئے پانچوں الزامات ثابت ہونے پر کرکٹر پر 5 سال کی پابندی عائد کردی گئی۔فیصلے کے مطابق شرجیل خان ڈھائی سال تک ہر طرز کی کرکٹ سے معطل رہیں گے اور انہیں زیر نگرانی رکھا جائے گا، جس کے بعد پی سی بی کے قواعد و ضوابط کے مطابق کچھ شرائط کی روشنی میں وہ اپنی پابندی کے خاتمے تک ڈومیسٹک کرکٹ کھیل سکیں گے۔خیال رہے کہ اوپنر شرجیل خان کے خلاف رواں برس فروری میں سامنے آنے والا اسپاٹ فکسنگ مقدمہ پی سی بی کے ٹریبیونل میں گذشتہ 6 ماہ سے زیر سماعت تھا، جس کی سماعت گذشتہ ماہ 29 جولائی کو مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا، جہاں پی سی بی نے کرکٹر پر تاحیات پابندی کی سفارش کی تھی۔شرجیل خان پر پی سی بی کے اینٹی کرپشن کوڈ برائے 2015 کی شق 2.1.1، 2.1.2، 2.1.3، 2.4.4 اور 2.4.5 کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔عدالتی فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شرجیل خان کے وکیل شیغان اعجاز نے کہا کہ انہیں ٹریبونل کے رویے سے کوئی شکایت نہیں، تاہم فیصلے پر تحفطات ہیں اور اس کے خلاف اپیل کی جائے گی۔آج مختصر حکم نامہ سنایا گیا ہے، عید کے بعد تفصیلی فیصلہ آئے گا، جس کے 14 دن کے اندر ہم اپیل کریں گے۔