شراب خانے اور شراب ہندوستانی ثقافت کا حصہ: بی جے پی رکن اسمبلی

پاناجی 3 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) منوہر پاریکر زیرقیادت حکومت کے ایک وزیر کی جانب سے ’’پب کلچر‘‘ (شراب خانہ ثقافت) کی مذمت کرتے ہوئے تنازعہ پیدا کرنے کے چند ہی دن بعد بی جے پی کے رکن اسمبلی نے اساطیر کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ’’شراب خانے اور شراب ہندوستانی ثقافت کا نمایاں حصہ ہیں‘‘۔ اُنھوں نے اِن پر ثقافت اور مذہب کی آڑ میں کسی بھی قسم کے امتناع عائد کرنے کے اقدام کی مخالفت کی۔ رکن اسمبلی وشنو واگ نے کہاکہ وہ ریاستی اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں شرکت کریں گے جس کا آغاز 22 جولائی سے ہوگا۔ وہ اِس موقع پر دھوتی زیب تن کریں گے۔ یہ ایم جی پی وزیر سدین دھاؤلیکر کی جانب سے ساحل سمندر پر بکنی پہننے پر امتناع عائد کرنے کے مطالبہ کے خلاف احتجاج ہوگا۔ اُنھوں نے کہا ہے کہ یہ ہندوستانی ثقافت کے مغائر ہے۔ واگ نے کہاکہ وہ ایسے مطالبات کو مسترد کرتے ہیں جو دھاؤلیکر کی جانب سے کئے گئے ہیں کہ لڑکیوں کو مختصر لباس میں شراب خانوں میں داخل ہونے پر امتناع عائد کیا جائے۔ دھاؤلیکر پر تنقید کرتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ شراب خانے اور شراب ہندوستانی ثقافت کا نمایاں حصہ ہیں اور اساطیر کے دنوں سے ہی موجود رہے ہیں۔