شب قدر چشمہ خیر، قرآن حکیم کلام حق تعالیٰ اور خاتم النبیین ؐ کا رفیع الشان معجزہ

جلسہ ہاے شب قدر سے ڈاکٹر حمید الدین شرفی کا کا خطاب
حیدرآباد۔ ۲۶؍جولائی(پریس نوٹ) ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی ڈائریکٹر آئی ہرک نے کہا کہ قرآن حکیم خالق کائنات کا کلام بر حق اور حضور خاتم النبیین صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا رفیع الشان معجزئہ عظیم ہے۔ قرآن مجید اور صاحب قرآن ؐ سے محبت دلیل ایمان، اس کلام ربانی کی ہر روز تلاوت سعادت عظمیٰ اور موجب برکات،قرآن شریف کی آیات کے معانی اور مطالب سمجھنا علامت شرف و خیر، قرآنی احکام و تعلیمات پر خلوص دل کے ساتھ عمل پیرائی دنیا و آخرت میں بھلائی اور نجات کا ذریعہ اور دائمی فوز و فلاح کی ضمانت ہے۔ قرآن پاک کے فضل و شرف کا ایک پہلو اس کے نزول کی رات کا ہزار مہینوں سے زیادہ بہتر اور فضیلت سے ممتاز ہو جانا ہے۔ کلام پاک کا پڑھنا ، سننا اور عمل پیرائی کی نیت سے معانی و مفاہیم قرآن کا سمجھنا یہاں تک آیات قرآنی کو دیکھنا اور تکتے رہنا بھی نیکی، خیر اور سعادت ہے قرآن پاک کی عظمت و شان اس کلام حق کی ہر آیت، ہر لفظ بلکہ ہر حرف سے نمایاں ہے۔ ان خیالات کا مجموعی طور پر اظہار کرتے ہوے ڈاکٹر سید محمد حمیدا لدین شرفی ڈائریکٹر آئی ہرک نے شب قدر کے سلسلہ میں قبل نمازجمعہ جامع مسجد محبوب شاہی مالا کنٹہ اور مسجد حسینی روڈ نمبر ۳ بنجارہ ہلز، بعد نماز جمعہ مسجد قطب شاہی ملٹری ایریا مہدی پٹنم اورمسجد بارگاہ ہوسفینؒ نام پلی، بعد نماز عصر حمیدیہ شرفی چمن، بعد نماز تراویح مسجد ممتاز منشن لکڑی کا پل،مسجد حسینی بنجارہ ہلز، مسجد قادریہ احمد نگر فرسٹ لانسر، جامع مسجد خورشید جاہی نام پلی اسٹیشن روڈ، مسجد کلاں قلعہ گولکنڈہ اور میلاد محل علیون باغ نزد مومن پیٹھ میں منعقدہ جلسہ ہاے شب قدر میں مسلمانوں کے کثیر اجتماعات سے شرف تخاطب حاصل کرتے ہوے کیا ۔انھوں نے کہا کہ قرآن حکیم اہل سعادت کے لئے وسیلہ نجات ہے ۔ مسلمانوں کی سر بلندی، اقبال و عظمت کا راز دراصل قرآن حکیم سے ربط و وابستگی اور ہادی بر حق حضور اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے سچی محبت اور آقاے دو جہاںؐ کی اتباع میں مضمر ہے۔ حضرت موسیٰ ؑکو شرف کلام اور مشاہدہ جمال حق سے ممتاز فرمایا گیا، حضرت عیسیٰ ؑ کو مسیحائی عطا ہوئی اسی طرح خالق کونین نے جو چاہا اپنے انبیاء و مرسلین کو عطا فرمایا اور اپنے محبوب حضور اکرم محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو قرآن کریم، رسالت عامہ، رحمۃ للعلمین، شفاعت کبریٰ اور معراج کا معجزہ عطا فرمایا ،خاتم النبیین و مرسلین بنایا۔اور امت مسلمہ کو اپنے محبوب سے نسبت مکرم عطا کرکے خیر الامم کے اعزاز سے سرفراز فرمایا۔ ڈاکٹر حمیدا لدین شرفی نے کہا کہ جس طرح ماہ رمضان کے دوران تلاوت قرآن پاک، سماعت، تفہیم اور ارشادات قرآنی پر عمل پیرائی کا سلسلہ جاری رہا اب آنے والے گیارہ مہینوں بلکہ تمام زندگی ہمارا قرآن مجید کے ساتھ یہی ربط و تعلق قائم و برقرار رہے گا۔ انھوں نے کہا کہ بلاشبہ قرآن پاک ہی وہ واحد کتاب حق ہے جو دنیا میں سب سے زیادہ پڑھی اور لکھی جاتی ہے انہی خصوصیات کی بناء پر کلام الٰہی کو القرآن اور الکتاب سے موسوم فرمایا گیا۔ شب قدر میں لوح محفوظ سے یکبارگی نزول ہوا اور پھر اللہ تعالیٰ نے اپنی حکمت بالغہ سے جب جب چاہا حالات و ضرورت کے لحاظ سے ۲۳ سال تک اس کی آیات جلیلہ کو وحی کے ذریعہ اپنے حبیب ؐ کے قلب اطہر پر نازل فرماتا رہا۔ قرآن پاک میں زندگی کے ہر شعبہ اور ہر امر سے متعلق احکام، ہدایات اور رہنمائی ملتی ہے۔ ہر خطاب کے بعد بارگاہ رسالت مآب ﷺ میں صلوۃ و سلام کا نذرانہ گزرانا گیا اور رقت انگیز دعائیں کی گئیں۔