نئی دہلی۔ 30 اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام)جامع مسجد دہلی کے شاہی امام سید احمد بخاری نے اپنے فرزند کی تاج پوشی تقریب میں وزیراعظم پاکستان نواز شریف کو مدعو کیا ہے جبکہ انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی کو نظرانداز کردیا، تاہم امام بخاری نے کہا کہ انہوں نے نواز شریف کے علاوہ بی جے پی کے قائدین اور دو وزراء کو بھی مدعو کیا ہے۔ نواز شریف کو اس لئے مدعو کیا گیا کیونکہ ان کے ساتھ ہمارے روابط والد کے دور سے ہیں۔ امام بخاری نے وزیر اعظم مودی کو مدعو نہ کرنے کا فیصلہ کیا،جنہوں نے مبینہ طور پر 2002 کے گجرات فسادات میں رول ادا کیا لیکن قانون کی عدالت نے انہیں بری کردیا۔ امام بخاری نے کئی دیگر بی جے پی قائدین بشمول راج ناتھ سنگھ کو مدعو کرتے ہوئے وزیر اعظم کو نظر انداز کرنے سے متعلق وضاحت کی کہ ’’یہ میرا شخصی ایونٹ ہے اور کسے مدعو کیا جائے مجھ پر منحصر ہے۔میں ان سے وابستگی اختیار نہیںکرسکتا کیونکہ انہوں نے کبھی بھی مسلمانوں کو اپنانے کی کوشش نہیں کی ہے‘‘۔ جب یہ پوچھا گیا کہ آیا وزیر اعظم نواز شریف کو مدعو کرنے اور وزیر اعظم مودی کو نظر انداز کردینے سے ہندوستانی مسلمانوں کے تعلق سے غلط خیال پیدا ہوگا ،انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ کو سیاسی رنگ ہرگز نہیں دینا چاہئے۔