نئی دہلی۔ہجومی تشدد کے ملک میں بڑھتے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جامعہ مسجد دہلی کے شاہی امام سید احمد بخاری نے وزیراعظم نریندر مودی کو پیر کے روز ایک مکتوب روانہ کیا۔
اپنے اس لیڈر میں انہو ں نے مسلمانوں کی حالت زار کاذکر کرتے ہوئے او روزیراعظم سے کہاکہ وہ ا ن مسلمانوں کی حفاظت کے ذمہ دار ہیں۔
ہجومی تشدد کے واقعات پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ’’بے قصور مسلم میویشی تاجروں کو منظم ہجوم جو گاؤ رکشہ میں ملوث ہے برسرعام سڑکوں پر قتل کررہا ہے۔کسی بھی سخت کاروائی سے محروم مسلمانوں کے پاس سوائے آنسو کے کچھ نہیں ہے۔اس قسم کے 64واقعات کی نشاندہی ہوئی ہے‘‘۔
انہوں نے اپنے لیٹر میں لکھا کہ’’ آپ نے وعدہ کیاتھاکہ ملک کے 125کروڑ ہندوتانیوں کے ساتھ مذہب ذات پات سے اونچا اٹھ کر یکساں سلوک کریں گے اور اس کے لئے آپ نے سب کا ساتھ سب کا وکاس کا نعرے بھی لگایامگر افسوس کی بات ہے کہ زمینی حقیقت اس کے عین برعکس ہے اور اس کے علاوہ ہر باوقار شہری کے لئے تشویش کاباعث بن رہا ہے‘‘
اپنے لیٹر میں انہو ں نے مزیدلکھا کہ ’’ بی جے پی فسادات سے پاک بے خوف معاشری کی تشکیل کی باتیں کرتی ہے‘ مگر آج ہر چیز کو ہندو مسلم کے نظریہ سے تولہ جارہا ہے۔مذکورہ حکومت او رمخصوص میڈیا بڑے بہتر انداز میں اسکام کو انجام دے رہا ہے‘‘۔
دو صفحات پر مشتمل طویل مکتوب میں انہوں نے وزیراعظم کو لکھا کہ ’’ اب وقت آگیا ہے کہ ملک او راس کی قیادت بلاتفرتق اپنے الفاظ کا ثبوت دے ۔
آج بھی مجھے امید ہے کہ مملکت ہند اپنے ساتھیوں جو غیرمعمولی تکلیف کاسامنا کررہے ہیں مذکورہ 250ملین( 25کروڑ) ہندوستان مسلمانوں کے لئے بلاکسی تاخیر کے حالات کو ساز گار بنانے کاکام کیاجائے گا‘‘۔
شاہی امام احمد بخاری نے پیرکے روز ہی کانگریس پارٹی کے صدر راہول گاندھی کو بھی ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے ان سے ایک بہترین اپوزیشن کے طور پر ملک کے مصائب زدہ مسلمانوں کے متعلق آواز بلند کرنے کا مطالبہ کیا۔
You must be logged in to post a comment.