امام صاحب کے فرزند کا سرکاری میڈیکل کالج میں داخلہ
بیدر2اکٹوبر(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)۔حفظ القُرآن پلس کورس سے فارغ التحصیل طلباء پوری کامیابی کے ساتھ عصری تعلیم حاصل کرکے اس مسابقتی دور میں مُختلف کورسیس میں داخلہ لے کر بہتر نتائج لارہے ہیں اور ڈاکٹر و انجینئر س کے علاوہ دیگر اعلی تعلیم حاصل کررہے ہیں ۔ان میں بنگلور کی ایک مسجد کے امام صاحب محمد عبداللہ کے فرزند حافظ ابو سفیان بھی ہیں ۔ حافظ محمد ابو سفیا ن حفظ القُرآن پلس کورس میں داخلہ کیلئے 700کیلو میٹر کا راستہ طے کرکے بیدر شہر میں واقع شاہین ادارہ جات کے حفظ القُرآن پلس میں مفت داخلہ لیا تھا ۔ابو سفیان عصری تعلیم سے نابلد تھے ‘حفظ القُرآن پلس میں کورس کے ماہر و تجربہ کار اساتذکی نگرانی میں کنڑا ‘انگریزی لکھنا اور پڑھنا سکھایا گیا ۔اور ساتھ ہی ساتھ ریاضی کی بنیادی تعلیم سے واقف کرایا گیا اور جماعت دہم میں میرا داخلہ کروایا گیا جہاں انھوں نے تعلیمی ترقی کا بہتر مُظاہرہ کرتے ہوئے دہم کا امتحان میں نے امتیازی کامیابی کے ساتھ 86.66فیصد نشانات حاصل کئے ۔ اس طرح شاہین پی یو کالج بیدرمیں داخلہ لیا ‘اسی سال پی یو سی سالِ دوم میں امتیازی کامیابی حاصل کرتے ہوئے 81فیصد نشانات حاصل کئے ۔سی ای ٹی کے نتائج میں میڈیکل رینک 2415 حاصل کیا ۔اس سال کے وہ حفظ القُرآن پلس کورس کے پہلے حافظِ قُرآن ہیں جوسرکاری میڈیکل کالج میں داخلہ کے اہل ہوگئے اور انھیں سرکاری میڈیکل کالج میں داخلہ مل گیا۔ڈاکٹر عبدالقدیر سکریٹری شاہین ادارہ جات نے صحافیوں کو بتایا کہ حفظ القرآن پلس کورس‘‘ کے ذریعہ حفاظ کرام کاامیج بدلنے کی ہماری اپنی سی کوشش ہے جس کے ذریعہ ہم چاہتے ہیں ماضی میں جب علماء مختلف میدانوں میں قیادت کا فریضہ انجام دیتے تھے ۔ وہ عصری تعلیم میںقیادت کا فریضہ انجام دیتے ہوئے بھی حافظ و عالم ہوتے۔ اکثر ریسرچ اسکالر س کابھی یہی حال ہوتا۔11؍اکتوبر کوشاہین ادارہ جات بیدر کے شعبہ حفظ القُرآن کے مکمل قُرآن مجید حفظ کرنے والے طلبہ و طالبات کی دستار بندی اور اس سال حفظ القُرآن پلس سے تعلیم حاصل کرکے سرکاری میڈیکل کالج میں داخلہ لینے والے حافظ ابو سفیان بن محمد عبداللہ کی بھی گُلپوشی و شالپوشی بدست مفکرِ اسلام مجدد تعلیمات عالمگیر ثانی خادم القُرآن و المساجد مولانا الحاج غلام محمد وستانوی رئیس الجامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم اکل کوا ‘رکن شوری دارالعلوم دیوبند سے انجام دی جائے گی ۔