شام مذاکرات کا نتیجہ بشارالاسد کے اقتدار کا خاتمہ ہونا چاہئے

برطانیہ کا بیان، بات چیت میں رکاوٹ پر اقوام متحدہ کے سفیر کی شامی اپوزیشن سے ملاقات

عمان ؍ جنیوا ۔ یکم ؍ فبروری (سیاست ڈاٹ کام) برطانیہ نے آج کہا کہ اقوام متحدہ کی ثالثی سے شام کے بارے میں جنیوا میں مذاکرات کا نتیجہ صدر بشارالاسد کے سیاسی اقتدار کا خاتمہ ہونا چاہئے۔ برطانوی وزیرخارجہ فلپ ایمنڈ نے عمان کی اردن کے وزیرخارجہ ناصرجوڈے کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شامی عوام کی مصیبتوں کا خاتمہ ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ شام کی اعلیٰ سطحی مذاکرات کمیٹی کے مشکل فیصلہ کو تسلیم کرنا اور اس کا خیرمقدم کرنا چاہتے ہیں جس نے مذاکرات میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے۔ وہ سعودی حمایت یافتہ اپوزیشن اتحاد کا تذکرہ کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایسے وقت جبکہ اپوزیشن گروپس سعودی حمایت یافتہ ایچ این سی سے ملحق ہیں۔ یہ فیصلہ بہت مشکل تھا کیونکہ شام کی حکومت کی بمباری اور روس کے فضائی حملے بیک وقت جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں جنیوا مذاکرات کی تائید کرنا چاہئے اور ان پر عمل آوری کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت پڑوسی عرب ملک کے تنازعہ کی سیاسی یکسوئی کا خواہاں ہے۔ دریں اثناء جنیوا سے موصولہ اطلاع کے بموجب اقوام متحدہ کے سفیر اسٹافن ڈی مستورا شام کے اپوزیشن سے ملاقات کریں گے لیکن توقع ہیکہ اس طرح حکومت کے ساتھ بالواسطہ بات چیت کا سلسلہ شروع نہیں ہوگا جیسا کہ امید کی جارہی ہے۔ ڈی مستورا نے سرکاری وفد کے ساتھ آج صبح ملاقات کا منصوبہ بنایا تھا۔ اس کے بعد وہ اپوزیشن سے ملاقات کرنا چاہتے تھے لیکن پہلی ملاقات ملتوی کردی گئی۔ سفیر نے سرکاری طور پر حکومت کے وفد سے جمعہ کے دن ملاقات کی تھی لیکن کل اپوزیشن سے ایک خیرسگالی ملاقات بھی کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ملاقات کا وقت آج صبح دوبارہ مقرر تھا کیونکہ مستورا چاہتے تھے کہ اپوزیشن کے ساتھ سرکاری ملاقات سے پہلے بالواسطہ بات چیت کا آغاز کیا جائے۔