دمشق، 21 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) شامی فوج نے باغیوں کے ساتھ شدید لڑائی کے بعد لبنان کی سرحد کے نزدیک واقع صلیبی دور کے مشہور قلعہ پر قبضہ کر لیا ہے جبکہ لڑائی میں کم سے کم 40 باغی جنگجو مارے گئے ہیں۔ شام کے سرکاری ٹی وی نے ایک نشریہ میں بتایا ہے کہ شامی عرب فوج نے صوبہ حمص میں واقع کراک دیس شیویلئیرز کے قلعہ پر قومی پرچم لہرا دیا ہے اور وہاں موجود دہشت گردوں کو کچل دیاہے۔ لبنان کے ایک خانگی ٹی وی چینل نے قلعے پر شامی فوج کے حملے کی فوٹیج نشر کی ہے جس میں فوجی قلعہ کی ایک برجی پر کھڑے دکھائے گئے ہیں۔ صلیبی دور کے اس قلعے پر 2012ء سے باغیوں کا قبضہ تھا۔ صدر بشارالاسد کی وفادار فوج نے نزدیک واقع گاؤں الحصن میں باغیوں کے ساتھ شدید لڑائی کے بعد اس قلعے پر قبضہ کیا ہے۔
شامی فوج نے الحصن میں باغیوں کے خلاف کارروائی کے دوران لبنانی علاقے کی جانب فرار ہونے والوں پر بھی توپ خانے سے گولہ باری کی ہے اور فوج کے ایک حملے میں ان میں سے گیارہ باغی جنگجو مارے گئے ہیں۔شامی فوج کے ایک اور حملے میں زخمی 41 باغی ایک دریا عبور کر کے لبنانی علاقے کی جانب چلے گئے ہیں۔ایک لبنانی ڈاکٹر نے بتایاکہ انھیں ریڈکراس کی مدد سے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق کی اطلاع کے مطابق الحصن سے لبنان فرار ہونے کی کوشش کے دوران 60 افراد ہلاک یا زخمی ہوگئے ہیں۔ ان میں شہری اور باغی دونوں شامل ہیں۔