نئی دہلی ۔28جون ( سیاست ڈاٹ کام ) آئندہ بہار انتخابات اُن کلیدی مسائل میں سے ایک ہوں گے جن پر سی پی آئی کی قومی کونسل اپنے تین روزہ اجلاس کے دوران جس کا منگل سے آغاز ہورہا ہے تبادلہ خیال کرے گی ۔ بہار انتخابات کے علاوہ سی پی آئی ‘ عوامی بنیادوں ‘ تنظیمی فیصلوں پر جو کانگریس نے کئے ہیں عمل آوری اور کاشتکار دشمن اور مزدور دشمن اصلاحات پر مرکز کی مخالفت شامل ہوں گے ‘ پارٹی ذرائع کے بموجب بہار اسمبلی انتخابات کا مسئلہ تبادلہ خیال کیلئے پیش کیا جائے گا ۔ پارٹی اپنے کونسل کے ارکان کی رائے حاصل کرنا چاہے گی کہ کیسے انتخابات کیلئے اتحاد قائم کئے جائیں اور انتخابات میں مقابلہ کیا جائے ۔ تین روزہ اجلاس ایسا اولین اجلاس ہے جو پارٹی کی جاریہ سال مارچ میں منعقدہ 22ویں کانگریس کے بعد منعقد کیا جارہا ہے ۔ اس اجلاس کا 30جون سے چندی گڑھ میں آغاز ہوگا ۔ امکان ہے کہ بہار اسمبلی انتخابات ستمبر یا اکٹوبر میںمنعقد کئے جائیں گے ۔اتحاد کے سلسلہ میں قطعی اپیل کا فیصلہ جولائی کے دوسرے ہفتہ میں کیا جائے گا اور قبل ازیں بائیں بازو کی دیگر پارٹیوں خاص طور پر سی پی آئی ایم کے ساتھ مشاورت کی جائے گی ۔ سی پی آئی نے جے ڈی ( یو) کے ساتھ جو اب جنتا پریوار ہے ‘ 2014ء کے لوک سبھا انتخابات میں اتحاد کرچکی ہے ۔ کمیونسٹ پارٹی میں اب انتظار کرو اور دیکھو کی پالیسی اختیار کی ہے تاکہ اسمبلی انتخابات کیلئے پریوار کے ساتھ اتحاد کیا جاسکے ۔ ذرائع کے بموجب سی پی آئی کیلئے ابھی صورتحال واضح نہیں ہے اس لئے قطعی فیصلہ صورتحال کا وسط جولائی میں جائزہ لینے کے بعد ہی کیا جائے گا۔ ذرائع نے مزید کہا کہ حالیہ قومی اور بین الاقوامی تبدیلیاں بھی اجلاس میںتبادلہ خیال کا موضوع ہوں گی ۔