سکھ خاتون کا قبول اسلام ہندوستان جانے سے انکار

لاہور: بیساکھی میلہ میں شرکت کے لئے پاکستان آنے والی ہندوستانی خاتون کرن بالا نے پاکستانی وزارت خارجہ کو ایک خط لکھا ہے جس میں ہندوستانی خاتون کا کہنا ہے کہ ۱۶؍ اپریل ۲۰۱۸ء کو لاہور کی جامعہ نعیمیہ میں اپنی رضا مندی اور خوشی سے اسلام قبول کیا ہے۔

اس کا اسلامی نام بی بی آمنہ رکھا گیا ہے۔اس نے اس خط میں لکھا کہ اس نے لاہور کے علاقہ ہنجروال ایک رہائشی نوجوان اعظم سے شادی کرلی ہے اور وہ واپس ہندوستان نہیں جانا چاہتی۔لہذا اس کے ویزہ میں توسیع کی جائے۔

انھوں نے مزید لکھا کہ ہندوستان میں آمنہ بی بی کی جان خطرہ ہوسکتا ہے۔ہندوستانی خاتون کرن بالا ۱۲؍ اپریل کو سکھ یاتریوں کے ہمراہ خصوصی ریل گاڑیوں کے ذریعہ واگھا کے راستہ سے پاکستان آئی تھیں جن کے ویزہ کی مدت ۲۱ ؍ اپریل کو ختم ہو جائے گی۔

جامعہ نعیمیہ لاہور کے مہتمم مولانا راغب نعیمی نے کرن بالا کے اسلام قبول کرنے او رنیا نام آمنہ بی بی رکھے جانے کا تصدیق کی ہے۔مولانا نعیمی نے بتایا کہ ۱۶؍ اپریل کو کرن بالا ۴ ؍ مرد حضرات کے ہمراہ ان کے مدرسہ جامعہ نعیمیہ آئیں۔

کرن بالا نے ہمارے ادارہ کے مولانا قاری مبشر صاحب کے ہاتھوں اسلام قبول کیا۔قاری مبشر نے تمام قانونی کاغذات دیکھ کر انہیں مسلمان کیا۔ان آمنہ بی بی اور ان کے شوہر کہا ں ہیں انہیں کچھ نہیں معلوم۔واضح رہے کہ بیساکھی کے تہوار میں شرکت کے لئے ہندوستان سے ۱۷۰۰ ؍ سے زیادہ سکھ یاتری ۱۲؍ اپریل کو پاکستان آئے تھے۔