آر جے ڈی کے متنازع لیڈر اور باہوبلی نیتاشہاب الدین کی عبوری ضمانت کے متعلق پٹنہ ہائیکورٹ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے ضمانت منسوخ کردی۔سپریم کورٹ نے اس بات کے بھی سختی کے ساتھ احکامات جاری کئے ہیں کہ گینگسٹر سے سیاست داں بننے والے شہاب الدین خود سپردگی اختیار کریں یا پھر انہیں بہار پولیس فوری حراست میں لے ۔جسٹس پی سی گھوش او رامیتا وا رائے پر مشتمل بنچ نے حکومت بہار اور نچلی عدالت کو راجیو روشن قتل مقدمے کے متعلق ہدایت جاری کرتے ہوئے کہاکہ تمام قانونی پہلوؤں کا جائزہ لیتے ہوئے مذکورہ قتل کے مقدمہ کو فوری نتیجہ اخذ کریں۔
اسی دوران سپریم کورٹ نے شہاب الدین اور حکومت بہار کو ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے راجیو روشن کے بھائیوں کے قتل کے متعلق جاری مقدمہ میں دی گئی ضمانت کوبھی منسوخ کرنے کے احکامات جاری کئے۔شہاب الدین دوبھائیوں کے قتل کے ذمہ دار ٹھراتے ہوئے پٹنہ ہائی کورٹ نے عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ سپریم کورٹ نے بہار میں نتیش کمار کی قیادت اور آرجی ڈی کے اشتراک سے چلائی جارہے حکومت کی جانب سے شہاب الدین کو دی گئی ضمانت کو منسوخ کرنے کے متعلق دائر کردہ مقدمے کے فیصلے کو جمعرات کے دن محفوظ کردیاتھا۔اس سلسلے میں حکومت بہار سے بھی سترہ ماہ تک راجیو روشن قتل مقدمہ کی ایف آئی آر کاپی فراہم نہ کرنے کے متعلق سوال بھی کیا گیا۔
راجیوروشن اپنے دوبھائیوں کے قتل کا واحد گواہ تھا جسکو چند دن قبل قتل کردیاگیا۔مذکورہ بنچ نے ٹرائیل کورٹ کو بتایاکہ ریکارڈس کے بموجب ضمانت کے متعلق جو فیصلہ کیاگیا ہے جو نچلی عدالتوں کے لئے ایک مثال بن سکتا ہے ۔سیوان کے ساکن چندرشیکھر پرساد جسں کے تین بیٹوں کو علیحدہ واقعات میں قتل کردیاگیا تھا کے وکیل کی حیثیت سے سپریم کورٹ کے وکیل پرشانت بھوش عدالت سے رجوع ہوکر شہاب الدین کی ضمانت کی سختی کے ساتھ مخالفت بھی کی تھی اور سنوائی کے دوران انہوں نے سترہ ماہ سے چارچ شیٹ فراہم کرنے کا بھی ریاستی انتظامیہ پر الزام لگایا۔ شہاب الدین کے وکیل شیکھر نپاڈے نے کہاکہ قانونی پیچیدگیوں کی وجہہ سے سماعت میں مسلسل تاخیر کی وجہہ سے چارچ شیٹ پیش کرنے میں دشواریاں پیش آرہی تھیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ استغاثہ کی جانب سے مذکورہ قتل کے مقدمات میں سازش کے متعلق شہاب الدین کے ملوث ہونے کا کوئی واضح ثبوت بھی عدالت میں پیش نہیں کیاگیا۔حکومت بہار کی نمائندگی کرنے والے وکیل دنیش دیویدی نے عدالت میں حکومت بہار کے موقف کا واضح کرتے ہوئے بتایاکہ معاشرے کے لئے ایک اشخاص نقصاندہ ہیں۔7ستمبر کو پٹنہ ہائی کورٹ نے شہاب الدین کی ضمانت منظور کی تھی اور 10ستمبر کو جیل سے رہا ہوئے تھے۔پچھلے گیارہ سالوں سے شہاب الدین درجنوں کیسس میں جیل میں محروس تھے۔شہاب الدین کو دی گئی ضمانت کے خلاف سپریم کورٹ میں عارضی داخل کرنے والے سیوان کے ساکن چندرشیکھر پرساد کو درخواست 19ستمبر کو منظور کی تھی۔
سپریم کورٹ میں راج دیورنجن قتل مقدمہ کے سنوائی کے متعلق بھی ایک علیحدہ درخواست پر سنوائی عمل میں لائی جس میں مذکورہ مقدمہ کو دہلی منتقل کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔کلاوتی دیوی چندرشیکھر پرساد کی بیوی اور بے رحمی کے ساتھ قتل کئے جانے والے ان تینوں نوجوانوں کی ماں نے بھی شہاب الدین کو دی گئی ضمانت کی سنوانی پٹنہ کے باہر یعنی دہلی میں کرنے کی اپیل کی ہے