بھرپور تائید کا تیقن ، ایک متاثرہ خاتون سونیا کے سامنے زار وقطار روپڑیں
اننت ناگ (جموں و کشمیر)۔ 29 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) صدر کانگریس سونیا گاندھی اور نائب صدر کانگریس راہول گاندھی نے تباہ کن سیلاب کے بعد پہلی بار جموں و کشمیر کا دورہ کیا اور متاثرین کو تیقن دیا کہ ان کی پارٹی ریاست کے عوام کے ساتھ ہے اور تیقن دیا کہ ان کے مسائل دُور کرنے کے لئے بھرپور مدد دی جائے گی۔ دہرونا دیہات میں متاثرین سیلاب کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ ان کے مسائل حکومت تک پہنچائیں گے اور انہیں ہر طرح سے مدد دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی عوام کے رنج و غم میں برابر کی شریک ہے اور سیلاب زدہ وادیٔ کشمیر کی سیلاب کے فوری بعد سے مدد کرتی آرہی ہے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ ہماری تنظیم بشمول کانگریس پارٹی نوجوان اور خواتین کی کانگریس، این ایس یو آئی اور آر جی ایف مقامی قائدین کے ساتھ تعاون کے ذریعہ سیلاب سے متاثرین کی مدد کیلئے مصروف ہیں اور ان کے رنج و غم میں برابر کی شریک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ دیگر مقامات کا بھی دورہ کریں گی۔ ماں اور بیٹا ریاست کے دو روزہ دورہ پر ہیں ،ان کے ہمراہ پارٹی کے سینئر قائدین بشمول قائد اپوزیشن راجیہ سبھا غلام نبی آزاد ایک بازآبادکاری کیمپ کا دورہ کرکے راحت رسانی اشیاء سربراہ کرچکے ہیں۔ 18 خاندان جن کے مکان سیلاب میں منہدم ہوگئے ، کیمپ میں خیموں کے اندر مقیم ہیں جو راجیو گاندھی فاؤنڈیشن کی جانب سے فراہم کئے گئے ہیں۔ کانگریس قائدین نے ہر خیمے کا دورہ کیا اور راحت رسانی اشیاء جیسے راشن کٹس ، ملبوسات ، روایتی کشمیری لباس ، پھیران مرد و خواتین کو روزانہ استعمال کے لئے سربراہ کئے۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ وہ کشمیری عوام کے مسائل پر حکومت سے بات چیت کریں گی اور ہر ممکن مدد سربراہ کرنے کی کوشش کریں گی۔ ریاض احمد ملک جن کا مکان جاریہ ماہ کے اوائل میں سیلاب میں بہہ چکا ہے ، ایک قریبی اسکول میں پناہ گزین تھے اور اب کانگریس ارکان اسمبلی نے انہیں بازآبادکاری کیمپ منتقل کردیا ہے۔ریاستی وزیر سیاحت ، کانگریسی رکن اسمبلی غلام احمد میر نے انہیں راحت رسانی اشیاء فراہم کی ہیں۔ ایک 35 سالہ خاتون شہنازہ جن کی تمام ملکیت سیلاب کی نذر ہوچکی ہے ، صدر کانگریس سونیا گاندھی سے ملاقات کے دوران انہیں اپنی بپتا سناتے ہوئے زاروقطار رونے لگیں۔ سونیا گاندھی اور راہول گاندھی نے سینئر کانگریس قائدین کیساتھ ایک بازآبادکاری مرکز میں ان سے ملاقات کی تھیں۔