ابو ظہبی ۔19 نومبر (سیاست ڈاٹ کام )نیوزی لینڈ کی جانب سے آسان ہدف ملنے کے باوجود پاکستانی ٹیم کو ابوظہبی ٹسٹ میں حیران کن اور شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ابوظہبی ٹسٹ کے چوتھے دن پاکستانی ٹیم نے بغیر کسی نقصان کے 37 رنز سے اپنی نامکمل اننگز کا آغاز کیا تاہم دونوں اوپننر امام الحق اور محمد حفیظ اپنے اسکور میں فی کس صرف 2 رنز کا اضافہ کرنے کے بعد بالترتیب 27 اور 10 رنز کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہوگئے، حارث سہیل بھی صرف 4 رنز کے مہمان ثابت ہوئے۔ ٹیم کی 3 وکٹیں 48 رنز پر گرنے کے بعد اسد شفیق اور اظہر علی نے ذمہ دارانہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے 82 رنز کی شراکت قائم کی، اسدشفیق 45 رنز پر پویلین واپس لوٹے۔ 130 رنز کے مجموعی اسکور پر اسدشفیق کی وکٹ گرنے کے بعد پاکستانی بیٹنگ ایک بار پھر مشکلات کا شکار ہوگئی۔ نئے آنے والے بیٹسمینوںمیںکوئی بھی خاطرخواہ کارکردگی نہیں دکھا سکا، بابراعظم 13، کپتان سرفراز احمد 3 جب کہ بلال آصف، یاسر شاہ اور حسن علی کھاتہ کھولے بغیر ہی آؤٹ ہوگئے جب کہ اظہر علی آخری لمحات تک وکٹ پر موجود رہے لیکن اس کے باوجود ٹیم کو کامیابی سے ہمکنار نہ کرواسکے اور آخر میں خود ہی 65 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوگئے۔ پاکستان کو پریشان کرنے میں کلیدی رول اعجاز پیٹل نے ادا کیا جیسا کہ پہلا ٹسٹ کھیلنے والے اس اسپنر نے 59 رنز کے عوض5 کھلاڑیوں کو آوٹ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کو ایک یادگار کامیابی دلوائی اور اپنے ٹسٹ کرئیر کا سنہرا آغاز کیا۔شاندار بولنگ پر اعجاز کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔ قبل ازیں پہلی اننگز میں پاکستانی بولروں کی شاندار بولنگ کی بدولت نیوزی لینڈ کی پوری ٹیم صرف 153 رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی تاہم پاکستانی ٹیم اس کا بھرپور فائدہ نہیں اٹھاسکی اور227 رنز پر پوری ٹیم پویلین لوٹ گئی۔ پاکستان کے تجربہ کار لیگ اسپنر یاسر شاہ اور حسن علی کی بہترین بولنگ کے باعث نیوزی لینڈ کی ٹیم سیریز کے پہلے ٹسٹ کی دوسری اننگز میں 249 رنز بنا کر آوٹ ہوئی اور پاکستان کو کامیابی کے لئے 176 رنز کا نشانہ دیا تھااور پاکستان نے دوسری اننگز میں بغیر کسی نقصان کے 37 رنز بناتے ہوئے کل کے کھیل کا اختتام کیا تھا۔علاوہ ازیں نیوزی لینڈ کی ٹیم دوسری اننگز میں یاسر شاہ اور حسن علی کے سامنے بے بس نظر آئی اور 249 کے مجموعے پر پویلین لوٹ کر صرف 175 رنز کی برتری حاصل کرلی اور پاکستان کو ایک آسان ہدف دے دیا۔ یاسر شاہ اور حسن علی نے فی کس5 وکٹیں حاصل کرکے اپنی ٹیم کی کامیابی کی بنیاد رکھی تھی۔پاکستانی بولروں نے دونوں اننگز میں بہتر مظاہرہ کیا لیکن بیٹنگ شعبہ نے پھر مایوس کیا۔