ٹرینیڈاڈ۔31 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان نے دوسرے ٹوئنٹی20 میچ میں ویسٹ انڈیز کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد تین رنز سے شکست دے کر چار میچوں کی سیریز میں 2-0 کی ناقابل شکست برتری حاصل کر لی۔پورٹ آف اسپین میں کھیلے گئے میچ میں ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔پاکستان ٹیم اننگز کی ابتدا میں ہی اس وقت مشکلات سے دوچار ہو گئی جب پہلے ہی اوور میں سیمیول بدری کی چار گیندوں پر کوئی بھی رنز بنانے سے محروم رہنے والے کامران اکمل پانچویں گیند پر اپنی وکٹیں محفوظ نہ رکھ سکے۔بابر اعظم اور احمد شہزاد نے محتاط انداز اپناتے ہوئے دوسری وکٹ کیلئے 41 جوڑے لیکن تیزی سے رنز کرنے کی کوشش میں بابر حریف کپتان کو وکٹ دے بیٹھے۔احمد شہزاد سے بھی ساتھی کھلاڑی کے بعد اگلے اوور میں وہ سنیل نارائن کی وکٹ بن گئے۔فخر زمان بھی اپنے پہلے ٹوئنٹی20 میں خاص تاثر نہ چھوڑ سکے اور چھکا مارنے کی ناکام کوشش میں باؤنڈری پر کیچ ہوئے۔اس موقع پر شعیب ملک نے اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے سرفراز کے ساتھ اچھی شراکت قائم کی لیکن 28 رنز بنانے کے بعد ان کی مزاحمت بھی دم توڑ گئی۔اگلے ہی اوور میں سرفراز بھی پویلین لوٹ گئے جبکہ سہیل تنویر پہلی گیند پر چوکا لگانے کے بعد دوسری ہی گیند پر ایل بی ڈبلیو قرار پائے۔عماد وسیم بھی مشکل وقت میں ٹیم کے کام نہ آ سکے اور چار رنز بنانے کے بعد حریف کپتان کارلوس برتیھ ویٹ کے عمدہ کیچ کے سبب پویلین لوٹنے پر مجبور ہوئے۔95 رنز پر آٹھ وکٹیں گرنے کے بعد ٹیم کی سنچری مکمل ہوتی بھی نظر نہیں آ رہی تھی لیکن وہاب ریاض نے 10 گیندوں ہر 24 رنز بنا کر پاکستان کو معقول اسکور فراہم کیا ۔پاکستان کی پوری ٹیم اننگز کی آخری گیند پر 132 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے نارائن اور بریتھ ویٹ نے فی کس تین وکٹیں حاصل کیں۔ویست انڈیز نے 133 رنز کے معمولی ہدف کا تعاقب شروع کیا تو ایون لوئس دس کے مجموعے پر رن آؤٹ ہو کر پویلین لوٹے۔اس کے بعد مارلن سیمیولز اور چیڈوک والٹن نے تیزی سے اسکور کرتے ہوئے 50 رنز کی شراکت قائم کر کے پاکستان کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔تاہم نوجوان شاداب خان نے بولنگ پر آ کر پاکستان کو اہم کامیابی دلاتے ہوئے والٹن کی وکٹیں بکھیر دیں۔اگلے ہی اوور میں حسن علی نے مارلن سیمیولز کی اننگز بھی تمام کر دی جنہیں وکٹوں کے سامنے پیڈ لانے کی پاداش میں آؤٹ قرار دیا گیا۔ویسٹ انڈیز ٹیم کو اصل دھکہ اس وقت لگا جب شاداب نے لگاتار گیندوں پر کیرون پولارڈ اور روومین پولارڈ کو آؤٹ کر کے پاکستان کو اہم کامیابیاں دلائیں۔نصف وکٹوں سے محروم ہونے کے بعد ویسٹ انڈیز نے محتاط انداز اپنایا اور 44 رنز بنانے والے مارلن سیمیولز حد سے زیادہ محتاط ہونے پر شاداب خان کا چوتھا شکار بن گئے۔اس مشکل موقع پر جیسن ہولڈر اور کارلوس بریتھ ویٹ کی جوڑی یکجا ہوئی اور دونوں نے 33 رنز جوڑ کر ایک مرتبہ پھر ویسٹ انڈیز کی جیت کی موہوم سی امید پیدا کی لیکن وہاب ریاض نے بریتھ ویٹ کی وکٹیں بکھیر کر ان کی مزاحمت کا خاتمہ کردیا۔ ویسٹ انڈیز کو آخری اوور میں جیت کیلئے 14 رنز درکار تھے لیکن سنیل نارائن نے آخری اوورکی ابتدائی دو گیندوں پر چوکے لگا کر پاکستان کیلئے مشکلات پیدا کیں لیکن حسن علی نے انتہائی دباؤ میں بہترین بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کو سنسنی خیز مقابلے میں آخری گیند پر تین رنز سے فتح دلانے کے علاوہ سیریز میں بھی 2-0 کی ناقابل شکست برتری دلا دی۔پاکستان کی جانب سے میچ کے ہیرو ایک مرتبہ پھر اسپنر شاداب خان رہے جنہوں نے ایک میڈن اوور سمیت 14 رنز کے عوض چار وکٹیں لے کر پاکستان کی جیت میں مرکزی کردار ادا کیا اور میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔