سماج وادی پارٹی کیخلاف کارروائی کا بی جے پی کا الیکشن کمیشن سے مطالبہ

نئی دہلی 9 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی نے آج الیکشن کمیشن سے سماج وادی پارٹی کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام عائد کیاکہ یہ پارٹی صیانتی افوج کو انتخابات کے دوران فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کرنا چاہتی ہے۔ یوپی کے وزیر اعظم خان نے کارگل جھڑپ کے بارے میں ایک متنازعہ تبصرہ کرتے ہوئے انتخابی مہم کے دوران کہا تھا کہ مسلم سپاہی 1999 ء کی پاکستان کے خلاف کارگل جنگ میں ہندوستان کی کامیابی کے ذمہ دار تھے۔ بی جے پی کے ترجمان سدھان شو ترویدی نے کہاکہ یہ انتخابات کا وقت ہے اور الیکشن کمیشن کو ذمہ داری ہے کہ غیر جانبداری انتخابات منعقد کروائے جائیں۔ صیانتی افواج کو انتخابات میں اہم کردار ادا کرنا ہے۔ اگر کوئی افواج کے بارے میں بھی فرقہ وارانہ سیاست کرنا چاہتا ہے تو اِس کے انتخابی مہم پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔

اُنھوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن کو یہ ذہن نشین رکھنا چاہئے کہ اعظم خان کے بیان کو سنجیدگی سے نوٹ کیا جائے اور سماج وادی پارٹی کے خلاف فوری سخت کارروائی کی جائے۔ یوپی کے وزیر کے تبصرہ کو سپاہیوں کی بہادری کی توہین قرار دیتے ہوئے ترویدی نے کہاکہ اعظم خان کے انتخابات کے دوران فرقہ وارانہ تبصروں سے فرقہ پرستی کی سیاست بے نقاب ہوتی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ یہ قومی سلامتی کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش ہے۔ اُنھوں نے سماج وادی پارٹی قائدین سے خواہش کی کہ وہ فوجیوں کے گھروں کے دورے کریں جو سرحد پر ہلاک ہوئے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ یو پی کے فوجی اور 3 سینئر بی جے پی قائدین بشمول سشما سوراج اور نتن گڈکری کی طرح فوجیوں کے گھروں کا دورہ کریں۔ جو ہلاک کردیئے گئے ہیں۔