سعودی عرب کو 107 ارب امریکی ڈالر وصول ، 56 ہنوز زیرحراست، اقوام متحدہ کی کمیٹی سے اخراج کا مطالبہ

ریاض ۔ 30 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) سعودی عرب کے اٹارنی جنرل نے کہا کہ تاحال اعلیٰ سطحی کرپشن کے خلاف کارروائی کے دوران 107 ارب امریکی ڈالر حکومت کو وصول ہوچکے ہیں اور 56 افراد ہنوز زیرحراست ہیں۔ جو افراد خاطی ثابت ہوئے تھے ان سے سمجھوتے اور جرمانے کی وصولی کے بعد انہیں آزاد کردیا گیا۔ تاہم 56 افراد جنہوں نے عائد کردہ الزام سے انکار کیا ہے اور جرمانے کی ادائیگی سے بھی گریز کررہے ہیں، ہنوز زیرحراست ہیں۔ ان کی جملہ تعداد 56 ہے جبکہ لندن سے موصولہ اطلاع کے بموجب برطانیہ کے انسانی حقوق وکلاء نے آج مطالبہ کیا کہ سعودی عرب کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے معطل کردیا جائے کیونکہ اس نے 56 افراد کو جانبدارانہ طور پر حراست میں رکھا ہے جو ملک کے عہدیداروں کے بموجب یا تو زیرحراست ہیں یا پھر ملک سے غائب ہوچکے ہیں۔ یہ گرفتاریاں ستمبر 2017ء میں عمل میں آئی تھیں اور دیرپا انسداد بدعنوانی مہم کا حصہ تھیں۔ رپورٹ کے بموجب گرفتاریوں کا سلسلہ 10 ستمبر کو شروع ہوا جبکہ نامور علمائے دین بشمول سلمان العوض کو گرفتار کیا گیا۔