سعودی عرب پر سفر حج میں رخنہ اندازی کا الزام

ریاض نے عازمین کو تحفظ کی ضمانت دینے سے انکارکردیا، قطر کا بیان
دوحہ ۔ 31 ۔ جولائی (سیاست ڈاٹ کام) قطر کے حکام نے سعودی عرب پر الزام عائد کیا کہ مناسک حج میں حصہ لینے والے عازمین کو تحفظ و سلامتی کی ضمانت دینے سے انکار کرتے ہوئے سالانہ سفر حج کو الجھن و جوکھم سے دوچار کردیا گیا ہے ۔ سعودی عرب اوراس کے تین حلیف ممالک 5 جون سے قطر کا بائیکاٹ کر رہے ہیں۔ اس سے قبل انہوں نے اپنے پڑوسی پر انتہا پسندی کی مدد اور شیعہ ملک ایران سے تعلقات رکھنے کا الزام عائد کیا تھا ۔ قطر کے بائیکاٹ سے اس علاقہ میں حالیہ برسوں میں پہلی مرتبہ بدترین سفارتی بحران پیدا ہوا ہے ۔ سعودی عرب نے 20 جولائی کو کہا تھا کہ رواں سال فریضہ حج ادا کرنے کے خواہشمند قطری شہریوں کو اس مملکت میں داخلہ کی اجازت دی جائے گی لیکن اس کے ساتھ چند پابندیاں بھی عائد کی گئی ہے۔ سعودی وزارت حج نے کہا تھا کہ طیاروں سے پہونچنے والے قطری عازمین ریاست کے ساتھ طئے شدہ سمجھوتے کے مطابق ایرلائینس کا استعمال کریں، انہیں اس مملکت میں داخلے کے دو اہم مراکز جدہ یا مدینہ میں آمد پر سعودی ویزا حاصل کرنا ہوگا ۔ تاہم قطر کی وزارت اسلامی امور نے سرکاری خبر رساں ادارہ کو جاری بیان میں کہا کہ سعودی عرب نے عازمین کو ان کے سفر حج کے دوران تحفظ و سلامتی کی ضمانت کے بارے میں کچھ نہیں کہا ہے ۔ قطر کی وزارت نے کہا کہ اسلام کے ایک اہم رکن اور فریضہ کو سعودی عرب سیاسی کھلواڑسے خلط ملط کر رہا ہے ، جس سے کئی مسلمان ایک مقدس فریضہ کی ادائیگی سے محروم ہوجائیں گے ۔ اس بیان کے مطابق 20,000 قطری شہریوں نے رواں سال فریضہ حج کیلئے اپنا رجسٹریشن کیا تھا ۔ قطر کی وزارت اسلامی امور نے سعودی عرب کے اس دعویٰ کو بھی مسترد کردیا کہ قطر نے اپنے شہریوں کے رجسٹریشن کو معطل کردیا ہے ۔ قطر کی اس وزارت نے سعودی عرب اور اس کے حلیفوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حقائق کو مسخ کرنے کا مطالبہ قطر کے عازمین کے سفر مکہ میں رکاوٹیں پیدا کرتا ہے ۔ بحران پیدا ہونے کے بعد ناکہ بندی کرنے والے ممالک نے یہ رکاوٹیں پیدا کی ہیں۔