دوبئی ۔ 28 نومبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام) سعودی عرب نے آج اعلان کیا ہے کہ کمپنیوں کی جانب سے جن تارکین وطن کو نااہل قرار دیا گیا ہے اور وہ مفرور ہیں انھیں قید کی سزا نہیں دی جائے گی بلکہ کوئی فوجداری مقدمات نہیں ہیں تو وطن واپسی کی اجازت دیدی جائیگی ۔ میڈیا کے بموجب مذکورہ شرائط میں رہنے والے مفرور تارکین وطن کو وطن واپس ہونے جرمانہ کی ادائیگی کے بعد واپسی کے ٹکٹ اور اُن کے متعلقہ قونصل خانہ سے رابطہ کرکے 72 گھنٹوں میں وطن واپس بھیج دیا جائے گا ۔ مکہ میں ڈپارٹیشن سنٹر میں جنرل سرویسیس سنٹر میں وزارت خارجہ کے نمائندے کی جانب سے تمام قونصل خانوں کو ایک گشتی نامہ روانہ کیا گیا جس میں یہ تفصیلات فراہم کی گئی ہیں ۔ کہا گیا ہے کہ اس طرح کی رعایت دراصل پاکستان کی درخواست کے بعد کی گئی ہے کیونکہ پاکستان نے کہاہے کہ اس کے بیشتر ملازمین ملک میں مفرور ہیں ۔ پاکستانی قونصل جنرل آفتاب کھوکھر نے کہا کہ ماضی میں قونصل کی جانب سے جو ملازم مفرور ہوتا تھا اسے قید کی سزاء بھگتنی پڑتی تھی لیکن اب نئے طریقہ کار کے بعد اسے جیل کی سلاخوں کے پیچھے جانا نہیں پڑے گا۔ انھوں نے کہاکہ اس طرح کے ملازمین کو اپنے قونصل خانہ سے ربط کرنا ہوگا تاکہ انکی فنگر پرنٹنگ کے بعد پاسپورٹ کی اجرائی عمل میں آسکے ۔ تفصیلات میں کہا گیا ہے کہ قونصل خانہ نے ایسے ملازمین کے اندراج کا آغاز کریگی اور دیکھے گی کہ ملازمین پر کسی قسم کے کوئی فوجداری مقدمہ یا جرمانہ عائد تو نہیں ۔ دریں اثناء مفرور ملازمین جب فوجداری مقدمہ یا جرمانے سے پاک رہیں گے تو اس طرح کے ملازمین کو گروپ کی شکل میں ڈیپورٹیشن سنٹر پر فنگر پرنٹنگ اور وطن واپس ہونے دستاویزات کی تیاری کا آغاز ہوگا ۔