سعودی عرب اور ایران کو مفاہمت اور حقیقت پسندی کا بانکی مون کا مشورہ

مسقط ۔ یکم ؍ فبروری (سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ کے معتمد عمومی بانکی مون نے مشرق وسطیٰ میں اپنے توقف کے دوران سعودی عرب اور ایران پر زور دیاکہ وہ باہم مفاہمت کرلیں اور ذمہ دارانہ طور پر تبادلہ خیال کریں۔ دونوں علاقائی حریف ممالک کے درمیان کشیدگی سے جنگ کے شعلہ بھڑک اٹھنے کا خطرہ ہے۔ وہ عمان کے قومی دفاعی کالج کا دورہ کررہے تھے۔ انہوں نے دونوں ممالک سے کہا کہ وہ حقیقت پسندی، ذمہ داری اور مفاہمت کے جذبوں کے تحت باہم ربط پیدا کریں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ گذشتہ ماہ ایران پر سے تاریخ ساز نیوکلیئر معاہدہ کے بعد تحدیدات برخاست کرنے کے نتیجہ میں اس علاقہ میں ذمہ دارانہ رویہ میں اضافہ ہوگا۔ بانکی مون نے توقع ظاہر کی کہ عمان کے سینئر عہدیداروں سے اپنے دورہ کے موقع پر تبادلہ خیال کریں گے۔ سعودی عرب اور ایران کے درمیان طویل مدت سے کشیدگی پائی جاتی ہے جس میں گذشتہ ماہ اضافہ ہوگیا تھا جبکہ سعودی عہدیداروں نے ایک نامور عالم دین شیخ النمر کو سزائے موت دے دی تھی جس پر ایران میں احتجاج کا آغاز ہوگیا تھا۔ سعودی سفارتحانہ برائے ایران اور قونصل خانہ کو برہم ہجوم نے نذرآتش کردیا تھا جس کے بعد سعودی عرب کے حلیف ممالک نے ایران سے سفارتی تعلقات منقطع کردیئے تھے۔